روٹی کھاتے ہوئے یہ ٹکڑا بچ گیا تھالہذا بھینس کو کھلارہا ہوں، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا : لنگر کی روٹیوں پر طلبہ کا حق ہے نہ کہ میری بھینس کا، اس بچے ہوئے ٹکڑے کو لنگر میں رکھ آؤ ، ٹکڑے جمع ہوکر فروخت ہوجائیں پھر طلبہ کے کام آسکتے ہیں ۔ (1)
جامعہ کی رقم اپنے پاس نہ رکھتے
مدرسہ اور مسجد کی رقم آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے کبھی اپنے پاس نہیں رکھی لوگ رقم دیتےتو فوراً فرماتے :خزانچی کو دے دو ۔بسا اوقات یوں بھی ہوا کہ لوگوں نے آپ کو نذرانہ پیش کیا چاہے وہ دست مبارک میں دیا ہو یا منی آرڈر کی صورت میں، جب تک یہ واضح نہ ہوجاتا کہ خاص آپ کے لئے ہے تب تک اپنے استعمال میں نہ لیتے اور مدرسےہی میں جمع کروادیا کرتے ۔ (2)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضور محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کی سیرتِ مبارکہ یقیناً مدنی پھولوں کا مہکتا گلدستہ ہےمذکورہ واقعہ سے ایک مدنی پھول یہ بھی ملتا ہے کہ مسجد، مدرسہ ، فلاحی ادارہ یا کسی بھی مد میں حاصل کی گئی چندے کی رقم فوراً اس کے متعلقین تک پہنچادینی چاہیے۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّشیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ
________________________________
1 - حیات محدث اعظم ، ص ۲۲۸
2 - حیات محدث اعظم، ص۱۲۱ملخصاً