Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
41 - 59
 چھانٹ لینا یا مل کر کھا رہے ہوں تو اس لئے بڑے بڑے نوالے اٹھا کر جلدی جلدی نِگلنا کہ کہیں میں رَہ نہ جاؤں یا اپنی طرف زِیادہ کھانا سمیٹ لینا اَلْغَرَض کسی بھی طریقے سے دوسروں کو محروم کردینا دیکھنے والوں کو بدظن کرتا ہے اور یہ بے مُرُوَّتوں اور حریصوں کا شَیوہ ہے ۔اچھّی اَشیاء اپنے اسلامی بھائیوں یا اہلِ خانہ کیلئے ایثار کی نیّت سے تَرک کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ثواب پائیں گے۔جیسا کہ سلطانِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کافرمانِ بخشِش نشان ہے:جوشخص کسی چیز کی خواہش رکھتا ہو،  پھر اس خواہش کو روک کر (دوسروں کو) اپنے اوپر ترجیح دے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے بخش دیتاہے ۔ (1) 
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
لنگر کی روٹیوں پر طلبہ کا حق ہے 
محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کتنے متقی ، پرہیز گار اور طلبہ کے حقوق کا خیال رکھا کرتے تھے اس کا اندازہ اس واقعہ سے لگائیے جس میں مدارس اور جامعات کے منتظمین کے لئے درس ہی درس ہے چنانچہ ایک مرتبہ ایک طالب علم نے کھانا کھانے کے بعد روٹی کا بچا ہوا ٹکڑا آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی بھینس کو کھلانا چاہا جونہی آپ کی نظر اس طالب علم پر پڑی تو فرمایا:کیا کررہے ہو ؟ عرض کی:حضور ! 



________________________________
1 -     اتحاف السادۃ المتقین ، ۹ / ۷۷۹