کی سیرت مبارکہ پر ضرور روشنی ڈالا کیجئے ۔ (1)
اےکاش ! ہم اپنے مدنی منوں اور مدنی منیوں کی تربیت اس انداز پر کریں کہ ابتدا ہی سے ان کے زبان پر ذکر ودرود اور لب پر نعت شریف جاری رہے اور جب نماز روزے کے قابل ہوجائیں تو انہیں اس کا حکم دیں نیز انہیں بزرگوں کے واقعات اور تعلیمات سے روشناس کرائیں تاکہ ابتدا ہی سے ان کی نس نس میں بزرگوں کی محبت اور عقیدت بیٹھ جائے ۔
ستر کی حفاظت کا مدنی ذہن
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اسکول جاتے تو راستےمیں ایک برساتی نالہ پڑتا تھا جو موسمِ برسات میں بھر جاتا ۔کم عمر طلبہ اسے عبور کرنے کے لئے اپنے کپڑے سمیٹتے تو گھٹنے ننگے ہوجاتے ۔ لہٰذا بڑے بھائی سے عرض کرتے : مجھے کندھوں پر بٹھا کر نالہ پار کروادیں ۔اور یوں گھٹنے کھولنے سے بچ جاتے۔ (2)
سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ! حضورمحدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکی کیا مدنی سوچ تھی کہ بچپن میں بھی شرعی اصولوں پر عمل رہا۔
اس واقعہ سے وہ لوگ درس ِ عبرت حاصل کریں جو کھیل تماشوں میں یا ورزش اورتیراکی کرتے ہوئے یا پھر بطورِ فیشن ایسا لباس پہنتے ہیں جس میں گھٹنے
________________________________
1 - حیات محدثِ اعظم، ص۳۲بتغیر
2 - حیات محدثِ اعظم، ص۳۰