Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
37 - 59
فرماتے ہیں: 
٭…اساتذہ کو تاکید ہے کہ طالبِ علم کیسا ہی جُرم کرے ڈنڈی سے مارنا کُجا اس کو ہاتھ بھی نہ لگائیں۔
٭…مار دھاڑ کے علاوہ بھی ہر گز کوئی ایسی سزا مت دیجئے جو طالبِ علم کو آپ سے باغی بنادے۔
٭…باربار ڈانٹ ڈپٹ کرنے سے طالبِ علم ڈھیٹ ہوجانے کے ساتھ ساتھ اپنے اُستاذ سے مُتنفر بھی ہوسکتا ہے۔
طلبہ کى عزت افزائى 
فقیہ ِ عصرمفتی ابو سعیدمحمد امىن مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی بىان کرتے ہىں: محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکی  رہائش گاہ پر نلکا  ( ہىنڈ پمپ) لگ رہا تھا،  آپ درسِ حدىث پاک سے فارغ ہو کر گھر  تشرىف لائے اور نلکا لگانے والوں سے فرماىا:اَب چھٹى کروکہ  آرام کا وقت ہے ظہر کے بعد کام مکمل کر لىنا، ان کے جانے کے بعد آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے مجھے  اور بڑے بھائى حضرت مولانا حاجى محمد حنىف مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی کو بلوایا اور فرماىا: مسترى نلکا لگانے کے لئے ریت نکال رہے تھے،  ظہر کے بعد آئیں گے  اب تم دونوں رىت نکالو،  ابھی ہم دونوں بھائىوں نے اىک بار ہى رىت نکالى تھی کہ آپ نے  فرماىا: اَب رہنے دو ، ىہ سُن کر ہم دونوں شرمندہ ہوئے کہ شاید کام صحیح