Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
35 - 59
کوٹ کر بھری ہوئی تھی یہاں تک کہ  فارسی کی ابتدائی کتب پڑھنے والےطالب علم کو بھى” مولانا“ کہہ کرمخاطب فرماتے ۔ (1) 
طلبہ کی تربیت کا خصوصی اہتمام 
حضور محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانتعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تربیت بھی فرماتے جب صداقت و امانت ، تقوی و طہارت،  جہاد و شجاعت ، صبر و قناعت،  تبلیغ و توکل اوراخلاق وغیرہ کا بیان ہوتا تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ان کی خوب وضاحت فرماتے، طلبہ کی تربیت کرتے ہوئے ان اخلاق سے مُتَّصِف ہونے کی ہدایت فرماتےاور انہیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے نیز آج کل بعض کاروباری اور پیشہ وردینداروں میں جو تکلفات اور نزاکتیں پائی جاتی ہے اس کا خوب رَد فرماتے اور طلبہ کو ایسی باتوں سے بچنے اور توکل و خلوص کے ساتھ شیر بن کر پرخلوص اور بےلوث  ہوکر خدمت دین اور اتباعِ شریعت و سنت کی تلقین فرماتے ۔ (2) 
سزا سے گریز
حضور محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان طلبہ کونہ تو  جسمانی سزا  دیتے اور نہ ہی جھڑکتے چنانچہ حضرت علامہ مولاناابو داؤد محمد صادق مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی  فرماتے ہیں :



________________________________
1 -     تذکرہ محدث اعظم پاکستان، ۲ /  ۲۷۰ملخصاً
2 -     حیات محدث اعظم، ص۵۴ملخصاً