Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
28 - 59
 ہے ۔ (1) 
سیدھے ہاتھ سے لینے دینےکی اس سنت کی پاسداری کا یہ عالم تھاکہ شعورى اور غىر شعورى طور پر بھى اس کا خلاف نہ  ہوتابلکہ اپنے متعلقىن کو باربار تاکىد فرمایاکرتے کہ لىنے اور دىنے مىں دائىں ہاتھ کو استعمال کرو،  ىہ عادت اىسى پختہ ہوجائے کہ کل قىامت میں جب نامہ اعمال پىش ہو تو اسى عادت کے موافق داىاں ہاتھ آگے بڑھ جائے تب تو  کام بن جائے گا۔ (2) 
نعلینِ مبارک قبلہ رخ ! 
حضور محدثِ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے نعلین کو قبلہ رخ رکھا کرتے تھے چنانچہ ایک دن شیخِ طریقت،  امیرِاہلسنّت،  بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد اِلیاس عطّارؔ قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مدنی مذاکرے کے دوران ایک سوال کے ضمن میں ارشادفرمایاکہ برسوں پہلے گوجرانوالہ (پنجاب)  کے دورے کے دوران اسلامی بھائیوں کے ہمراہ استاذالعلماء حضرت علامہ مفتی ابوسعید محمد عبد اللطیف قادری رضوی رَحْمَۃُ اللہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  (صدر مدرس دارالعلوم عطائے مصطفی جگنہ گوجرانوالہ)  سے ملاقات کے لیے آپ کے درِدولت پر حاضرہواتودورانِ گفتگوارشادفرمایا : میرے استاذ ی المکرم حضرت محدثِ اعظم



________________________________
1 -     حیات محدث اعظم، ص۱۵۶ملخصاًوغیرہ 
2 -     تذکرہ محدث اعظم پاکستان ، ۲ / ۲۸۳ملخصاً