Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
25 - 59
دوبلکہ اپنا اور ساتھ سفر کرنے والے طالب علم کا کرایہ اکثرخود ادا کرتےاورجس جگہ پہنچنے کا وعدہ فرمالىتے وہاں لازمى طور پر پہنچتے،  وعدہ فرما کر ىا ذمہ دارى قبول کرکے نہ پہنچنے کى مثال آپ کى پورى زندگى مىں نہىں ملتى۔
قافلوں میں سفر کی ہو کثرت 		ہم سے یوں دین کی لے لے خدمت
عاجزانہ الٰہی دعا ہے 		یا خدا تجھ سے میری دعا ہے (1) 
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 	 صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
سفر میں بھی نماز باجماعت کا اہتمام 
دورانِ سفر نماز کے اوقات کا خاص خىال رکھتے،  جہاں بھى نماز کا وقت ہوجاتا سوارى سے اتر کر باجماعت نماز ادا کرتے اور پھر سفر جارى فرمادىتے، عموماًزادِ راہ لوٹا مصلی ، چادر ، شیروانی وغیرہ ہوتا،  اس دوران بھى اپنے ہم سفروں سے دىنى مسائل ہى پر تبادلہ خىال ہوتا،  جہاں  وقت مىسر آتا قصىدہ بردہ شریف اور امامِ اہلسنت،  اعلىٰ حضرت،  مجددِ دىن و ملت ،  مولانا شاہ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ  الرَّحْمٰن کے اشعار اپنے تلامذہ اور نعت خواں سے سنتے اور شاد شاد ہوتے۔ (2) 



________________________________
1 -     وسائل بخشش، ص۱۳۸
2 -     تذکرہ محدث اعظم پاکستان، ۱ / ۲۷۳تا۲۷۴ملخصاًوغیرہ