Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
20 - 59
عمامہ شریف اپنے سرِ انور پر سجایا ۔ (1) 
صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا ادب 
 آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے اَسما کے ساتھ”رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ“ خود بھی کہتے اور دوسروں سے بھی کہلواتے،  چنانچہ جب طلبا سند حدىث پڑھتے ہوئے کسى صحابى کے نام کے ساتھ” رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ“ نہ پڑھتے  تو آپ انہىں روک لىتے اور فرماتے: آپ نے صحابی کا نام پڑھا ہے لہذا” رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ“ بھى کہیں ۔ (2) 
کتبِ احادیث کا ادب 
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نہ صرف خود کتبِ احادىث کا ادب کرتے بلکہ طلبہ مىں بھى ادب کا جوہر پىدا فرماتے اورتلقین فرمایا کرتے: کتب رکھتے وقت حفظِ مراتب کا خىال کرتے ہوئے حدىث پاک کى کتاب کے اوپر قرآن حکىم کے علاوہ اور کوئى کتاب  نہىں رکھنى چاہىے۔ایک مرتبہ ایک طالب علم نے بخاری شریف پر گلاب کا پھول رکھ دیا تو آپ نے منع کرتے ہوئے فرمایا:پھول اگرچہ بڑی نرم و نازک چیز ہے بہرحال بخاری شریف سے افضل نہیں ۔ (3) 
پیارے اسلامی بھائیو! ادب انسان کو دنیا و آخرت میں کامیابی اور بارگاہ الٰہی 



________________________________
1 -     تذکرہ محدّثِ اعظم پاکستان ، ۲  /  ۳۷۵، ملخصاً
2 -     حیات محدث اعظم، ص۱۶۱ملخصاً 
3 -     حیات محدث اعظم ، ص۱۶۳ملخصاًوغیرہ