اعلی حضرت کا سبز عمامہ محدثِ اعظم کے سرِانور پر
مُفَسّرِ قرآن حضرت علامہ مفتی محمد جلالُ الدین قادریعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ ِالْقَوِیفرماتے ہیں: حضرت سیّد قناعت علی قادریعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ ِالْقَوِیایک مدت تک حضور اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنّت امام احمد رضاخانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکی خدمت گاری کے فرائض سرانجام دیتے رہے ان کے پاس اعلیٰ حضرت قُدِّسَ سِرُّہُ کا ایک استعمال شدہ سبز رنگ والا عمامہ تھا۔ سید قناعت علیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایک عرس کے موقعہ پر لائل پور حاضر ہوئے تو اپنے ساتھ وہ عمامہ شریف بھی لائے اور محدّثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کے حضور پیش کیا ۔اور یوں عرض گزار ہوئے: حضور ! وعدہ کیجئے کہ کل بروزِ قیامت جب آپ جنت میں داخل ہوں گے ، فقیر کو نہ بھولیں گے۔ یہ سن کر محدّثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان آبدیدہ ہو گئے اور فرمایا: جنت میں داخلہ تو آپ کے نانا پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماور آپ کے طفیل ہی ملے گااور پھر یہ کہ آپ حضور اعلیٰ حضرت قُدِّسَ سِرُّہُ کی زیارت اور خدمت سے مُشَرَّف ہیں ۔ خود آپ کا تعلق جس گھرانے سے ہے اسی کے صدقے سب کو جنّت میں داخلہ نصیب ہو گا۔ ایک جانب سے درخواست پراصرار جاری رہا تو دوسری جانب سے انہی جملوں کی تکرار ہوتی رہی جبکہ یہ روح پرورمنظر حاضرین کے لئے بڑی رِقّت کا باعث بنا۔ پھر محدّثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نے اعلی حضرت کا سبز رنگ والا