ہر مرض کی دوا ذکر مصطفٰے
درسِ حدىث شرىف کى غرض و غاىت اور موضوع ہى ذکرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے، اس لىے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ احادىث کى شرح بیان کرتے ہوئے سرورِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذکرِ پاک اور اَوصافِ حَمیدہ بھی ضرور بیان فرماتے حدیث پڑھتے پڑھاتے ہوئے جھومتےجاتے اور عشق مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مىں آنکھوں سے آنسو بہتے رہتے اس غایت درجہ کی محبت کا اندازہ اس بات سے لگائیے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا: جب لوگ بىمار ہوتے ہىں ، بخار ىا سر درد ہوتا ہے تو وہ دوائى کھاتے ہىں، لىکن مجھے تکلىف ہوتى ہے تو مىں حدىثِ مصطفےٰ پڑھاتا ہوں جس سے مجھے آرام آجاتا ہے۔(1)
محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ہر اداسے پیار
حضرت محدث ِاعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانصرف علم کى دولت ہى نہىں بانٹتے تھے بلکہ عمل کے جوہر کو بھى نکھارتے تھے تاکہ مخاطب سننےکے ساتھ ساتھ عمل کے سانچے مىں ڈھل جائے چنانچہ حدیث میں پیارے آقا محمد مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے تبسم فرمانے کا ذکر آتا تو اس ادائے مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اپنانے کے لئے خود بھی تبسم فرمایاکرتے اور طلبا کو بھی ہدایت کیا کرتے اگر
________________________________
1 - حیات محدث اعظم، ص۱۵۳وغیرہ