Brailvi Books

فیضان محدثِ اعظم پاکستان
12 - 59
 المکرم مفتی امجد علی اعظمی صاحب اور مفتی اعظم ہند مصطفٰے رضا خان صاحب کے حکم کا منتظر ہوں جس جگہ وہ فرمائیں گے یا غیبی اشارہ ہوگا وہیں قیام کروں گا۔ چونکہ لائل پور  (1) جیسا صنعتی شہر ، تجارتی مرکز اور زرعی علاقہ مذہبی طور پر خشک و بَنجر ہو چکا تھالہذا اس بد مذہبی کے جمود کو توڑنے کے لئے  مفتی اعظم  ہند رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی جانب سے لائل پور میں قیام کا اشارہ ملا یوں  آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ لائل پور میں جلوہ فرما ہوگئے ۔  (2)  
جامعہ رضویہ مظہرِ اسلام کی بنیاد 
حضرت ِمحدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّاننے شوالُ المکرم ۱۳۶۸ھ بمطابق اگست 1949ءمیں ایک مکان کرائے پر لیا اورعارضی طور پر پڑھانا شروع کردیا پھر مسجد”شاہی“ میں چھت کےبغیر ایک شامیانے کے نیچے  فرش پربیٹھ کر موسم کى شدت اور دھوپ چھاؤں سے بے پروا ہو کر جان کى حفاظت اور صحت کی پرواہ  کىے بغىر تَوَ کُّل عَلٰى اللہ کرتے ہوئے طلبہ کو درسِ حدىث دىنا شروع فرمادىا،  رفتہ رفتہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے خلوص و تقوىٰ  اور مسلک سے پختگى کى برکت 



________________________________
1 -     لائل پور کا موجودہ نام فیصل آباد ہے جسے شیخ طریقت، امیر اہلسنت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ حضور محدثِ اعظم پاکستان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کے نام کی مناسبت سے ”سردار آباد“ کہہ کر پکارتے ہیں ۔
2 -     تذکرہ محدث اعظم پاکستان ، ۱ / ۱۵۰تا ۱۵۲ملخصاًوغیرہ