کو بروزِ قِیامت دلہن کی طرح اُٹھایا جائیگا،جُمُعہکے روز مرنے والا خوش نصیب مسلمان شہید کا رُتبہ پاتا اور عذاب قَبْرسے محفوظ ہو جاتا ہے۔ مُفسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان کے فرمان کے مطابق، جُمُعہ کو حج ہو تو اس کا ثواب ستَّر حج کے برابر ہے ، جُمُعہکی ایک نیکی کا ثواب ستّرگنا ہے۔(چونکہ جمعہ کا شرف بہت زیادہ ہے لہٰذا ) جُمُعہ کے روز گناہ کاعذاب بھی ستّرگناہے۔(مُلَخَّص از مِراٰۃ ج۲ص ۳۲۳، ۳۲۵ ، ۶ ۳ ۳)
جُمُعۃُ المُبارَک کے فضائل کے تو کیا کہنے !اللّٰہعَزَّوَجَلَّنے جُمُعہ کے متعلق ایک پوری سورت’’ سُوْرَۃُ الْجُمُعَہ‘‘نازِل فرمائی ہے جو کہ قراٰنِ کریم کے 28ویں پارے میں جگمگا رہی ہے ۔ سورۃ الجمعہکی آیت نمبر 9میں ارشاد فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا الْبَیْعَؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۹)
ترجَمۂ کنزالایمان:ا ے ایمان والو ! جب نَماز کی اذان ہوجُمُعہ کے دن تواللہ کے ذِکر کی طرف دوڑواور خریدوفروخت چھوڑدو، یہ تمہار ے لئے بہتر ہے اگر تم جانو۔
آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پہلا جُمُعہ کب ادا فرمایا
صدرُ الافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سیِّد محمد نعیم الدّین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْھَادِیفرماتے ہیں:حضورعلَیھمُ السّلامجب ہجرت کر کیمدینۂ طیِّبہ تشریف لائے تو 12 ربیع الاوّل ( 622ء) روز دو شنبہ (یعنی پیر شریف )کو چاشت کے وَقت مقامِ قُباء میں