’’سُوْرَۃُالْکَھْف‘‘کی فضیلت
حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ ابنِ عُمَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مَروی ہے: نبی رَحمت ، شفیعِ امّت،شَہَنشاہِ نُبُوَّت ، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باعَظَمت ہے:’’جوشَخص جُمُعہ کے روز سُوْرَۃُالْکَھْف پڑھے اُس کے قدم سے آسمان تک نُوربُلندہوگاجو قیا مت کو اس کے لیے روشن ہوگا اور دوجُمُعوں کے درمِیان جو گناہ ہوئے ہیں بخش دیئے جا ئیں گے ۔‘‘(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب ج۱ص۲۹۸حدیث۲)
دونوں جُمُعہ کے درمیان نور
حضرتِ سیِّدُنا ابو سعید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مَروی ہے، حضور سراپا نور ، فیض گنجور، شاہِ غَیور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ نورٌ علیٰ نور ہے:’’جو شخص بروزِ جُمُعہ سُوْرَۃُالْکَھْف پڑھے اس کے لیے دونوں جُمُعوں کے درمِیان نور روشن ہوگا۔‘‘(اَلسّنَنُ الکُبری لِلْبَیْہَقِی ج۳ص۳۵۳حدیث۵۹۹۶)
کعبے تک نور
ایک روایت میں ہے:’’ جو سُوْرَۃُالْکَھْف شبِ جُمُعہ( یعنی جُمعرات اور جُمُعہ کی درمِیانی شب) پڑھے اس کے لیے وہاں سے کعبے تک نور روشن ہوگا۔‘ ‘(سُنَنِ دارِمی ج۲ص۵۴۶حدیث۳۴۰۷)
’’ سُوْرَۃ حٰمٓ لدُّخَان ‘‘ کی فضیلت
حضرتِ سیِّدُنا ابواُمامہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے مَروی ہے،مدینے کے سلطان،