نیز مواد جمع کرنے کے بعد تخریج کرتے وقت بھی اِس بات کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے۔
(2)…جمع شدہ مواد کی ترتیب واُسلوب:
کسی بھی کتاب کی اہمیت اور اُس کے مصنف یا مؤلف کی تصنیفی یا تالیفی صلاحیت کا اندازہ اُس کتاب کی ترتیب واسلوب سے ہوتاہے کہ مصنف نے موضوع کے اعتبار سے مواد کو مرتب کیا ہے یا نہیں ؟ ’’فیضانِ فاروقِ اعظم ‘‘میں مواد کی ترتیب واسلوب کے حوالے سے درج ذیل اُمور کو پیش نظر رکھا گیا:
٭…اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ’’المدینۃ العلمیۃ‘‘ تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کا ایک علمی وتحقیقی شعبہ ہے، اِس کی کتابوں کو علمائے کرام، مفتیانِ عظام کے علاوہ چونکہ عام اِسلامی بھائی بھی کثرت سے پڑھتے ہیں اِسی لیے اِس کتاب کی ترتیب میں تحقیقی واِصلاحی دونوں اسالیب کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔
٭…’’فیضانِ فاروقِ اعظم‘‘ کو مرتب کرتے ہوئے مشکل اور پیچیدہ الفاظ سے احتراز کرتے ہوئے عام فہم زبان استعمال کی گئی ہے۔البتہ جہاں ضرورتاً اصطلاحات یا مشکل الفاظ ذکر کیے گئے ہیں وہاں ہلالین ’’(…)‘‘ میں اُن کا ترجمہ یا تسہیل کردی گئی ہے۔
٭…صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت طیبہ کو بیان کرنے کا معاملہ نہایت ہی حساس اور ایک تیز دھار والی تلوار پر چلنے کے مترادف ہے جس میں چھوٹی سی غلطی کسی بڑے نقصان کا سبب بھی بن سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ’’فیضانِ فاروقِ اعظم‘‘ سمیت علمیہ کی تمام کتب میں ادب واحترام سے بھرپور اِنتہائی محتاط زبان کا التزام کیا جاتا ہے۔
٭…سیرت کو بیان کرنے کے کئی اسلوب ہیں : (۱)تاریخ کے اعتبار سے (۲)واقعات کے اعتبار سے (۳) حالات زندگی کے اعتبار سے (۴) اور مختلف ابواب بنا کر مکمل حیات کو بیان کرنا وغیرہ ۔’’فیضانِ فاروقِ اعظم‘‘ میں سیِّدُنا امام جلال الدین سیوطی شافعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کی مشہور کتاب ’’تاریخ الخلفاء‘‘ کا اسلوب یعنی ’’مختلف ابواب بنا کر مکمل حیات کو بیان کرنا‘‘ اختیار کیا گیا ہے۔
٭…مواد کو مرتب کرتے ہوئے مختلف روایات وواقعات کے تحت اِصلاحی مدنی پھول بھی پیش کیے گئے ہیں ۔