الْعُقُوْل (عقل کو حیران کرنے والی)قیادت ورہنمائی کی ایسی مثال قائم کی کہ آج بھی مسلم ممالک وریاستوں کے حکمران اُن سے سبق سیکھ کر کامیابی و کامرانی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں ۔ واقعی آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ’’گفتار وکردار کے حقیقی غازی تھے۔‘‘
ہر انسان دنیا میں دو باتوں کی بڑی فکر کرتا ہے ایک رزق کی، دوسرا زندگی کی۔ حالانکہ رزق کا ذمہ خود اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے لے لیا اور موت کا وقت بھی متعین فرمادیا۔ رز ق جتنا قسمت میں لکھا ہے وہ ضرور مل کر رہے گا اور موت جس لمحے آنی ہے آکر رہے گی، نہ ایک لمحہ آگے ہوسکتی ہے اور نہ پیچھے۔ دنیا میں کتنے ہی مالدار لوگ ہیں جن کو بے چینی وبے اطمینانی کے سوا کچھ حاصل نہیں اور کتنے ہی فقیر ہیں جو اطمینان قلب سے مالا مال ہیں ۔امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروق اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنے زندگی کے ہر ہر معاملے میں تربیت کا حکیمانہ اسلوب اور دلنشین انداز اختیار فرمایا۔ آج مسلمان جس صورت حال سے دوچار ہیں اس کے لیے ’’سیرت فاروق اعظم‘‘ اِکسیر کی حیثیت رکھتی ہے۔ کاش! تمام مسلمان سیرت فاروقی پر عمل کرنے والے بن جائیں ۔
یارب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کر گرما دے جو روح کو تڑپا دے
اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشاں کو
وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے
بے لوث محبت ہو بے باک صداقت ہو
سینے میں اُجالا کر دل صورت مینا دے
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
’’فیضانِ فاروقِ اعظم ‘‘کے بارے میں ۔۔۔
میٹھےمیٹھے اِسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ تبلیغِ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کی مجلس ’’المدینۃ العلمیۃ‘‘ کے شعبے ’’فیضانِ صحابہ واہل بیت‘‘ نے صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت طیبہ پر کام کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ اَوّلاً ’’عشرہ مبشرہ‘‘ کی سیرت پر کام شروع کیا گیا۔عشرہ مبشرہ میں سے چاروں خلفائے راشدین کے علاوہ بقیہ چھ صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سیرت طیبہ پرکام کی تکمیل کے بعد خلیفۂ اوّل، یارِ غار، امیر المؤمنین حضرت سیِّدُنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہکی سیرت طیبہ بنام’’فیضانِ صدیق اکبر‘‘ پر کام کرنے کی سعی کی اور کم وبیش چھ ماہ کے قلیل عرصے میں اِس مبارک کتاب کی تکمیل ہوگئی۔ بِحَمْدِاللہِ تَعَالٰیاِس کتاب کو توقعات سے بڑھ کر پذیرائی ملی، مختلف اسلامی بھائیوں ، مبلغین و واعظین، ائمہ ومؤذنین، خطباء وپروفیسر حضرات،