کروانے کی بتدریج کوشش بھی کی جارہی ہے تاکہ گناہوں سے نفرت اور نیکیوں سے محبت بھی پیدا ہو اور قیدی جیل سے رہائی پانے کے بعد اپنے قدموں پر کھڑے بھی ہوسکیں اور معاشرے کے ذمہ دار باکردار اور باوقار افراد بن کر زندگی گزارسکیں۔
یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے کہ جیل میں ایسے لوگوں کی کثرت ہوتی ہے جو عموماًقرآن و سنت کی تعلیم سے بے بہرہ ہوتے ہیں،اسی وجہ سے نفس وشیطان کے بہکاوے میں آکر قتل و غارت ، فائرنگ، دہشت گردی،توڑ پھوڑ، چوری، ڈکیتی، زناکاری، منشیات فروشی، جوا اور نہ جانے کیسے کیسے جرائم میں مبتلا ہوکربالآخر جیل کی چار دیواری میں مقیّد ہوجاتے ہیں ۔
مجلس فیضانِ قرآن(دعوتِ اسلامی) کی یہی کوشش ہے کہ ان قیدیوں میں اچھے اخلاقیات و نظریات فروغ پائیں ،تقویٰ و پرہیزگاری کے انوار جگمگانے کے ساتھ ساتھ خوفِ خدا عزوجل و عشق ِ مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شمع فروزاں ہو ، نیز غیر مسلموں کو احسن انداز میں دعوتِ اسلام پیش کرکے مسلمان کیا جاسکے۔اس سلسلے میں مجلس فیضانِ قرآن کو متعدد جیلوں میں اللہ عزوجل کے فضل وکرم سے