Brailvi Books

چڑیا اور اندھا سانپ
8 - 32
’’راضی‘‘ کی تعریف
       نہ تو مال میں ایسی رغبت ہو کہ مال ملنے پر خوشی محسوس ہو اور نہ ہی ایسی نفرت ہو کہ مال کے ملنے پرتکلیف ہو اور اسے لینے سے انکار کردے۔ایسی حالت والے شخص کوراضی کہا جاتا ہے۔ (اِحیاءُ الْعُلوم ج۴ ص ۵۶۳)
قَناعت کا لُغوی معنٰی:اِکتِفا کرنا(یعنی کافی سمجھنا)۔صَبْر کرنا۔تھوڑی چیز پر راضی اور خوش رہنا، جو ملے اُسی میں گزارہ کرنا،زیادہ طلبی اور حِرْص سے بچے رہناقناعت کہلاتا ہے۔ (فرہنگ آصفیہ ج۳ ص۴۰۰)
قَناعت کی دو تعریفات{۱}خدا کی تقسیم پر راضی رہنا قَناعت کہلاتا ہے۔ (التعریفات لِلجُرجانی ص ۱۲۶){۲}جو کچھ ہو اُسی پر اِکتفا کرنا قناعت ہے۔
اللہ ربُّ العزّت جب کسی سے محبت فرماتا ہے تو۔۔۔
     جس کے گھر والے بچھڑ جائیں ، اکیلا رہ جائے ، کنگال اور بے حال ہو جائے اُسے بھی ربِّ ذوالجلال عَزَّوَجَلَّ کی رضا پر راضی رہتے ہوئے صَبْر، صَبْراورصِرْف صَبْر کرنا چاہئے ، اور خدائے مجید عَزَّوَجَلَّ سے اُمّید رکھنی چاہئے کہ وہ اِسے اپنے پیارے بندوں میں شامل فرما لے۔ چُنانچِہ نبیِّ اکرم،شاہِ آدم و بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ معظَّم ہے: اللہ عَزَّوَجَلَّ جب کسی بندے سے مَحَبَّت فرماتا ہے تو اُسے آزمائش میں مبتَلافرماتا ہے اور جب اُس سے زیادہ مَحَبَّت