وجہ سے مَحَبَّت کرنا ہے،یہ لوگ قیامت کے دن اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے قُرب میں ہوں گے۔ (ایضاً ج۳ص ۳۳۰حدیث۴۹۹۳)
{۴} اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے نزدیک سب سے پسندیدہ بندہ وہ فقیر ہے جو اپنی روزی پرقَناعت اختیار کرتے ہوئے اللہ عَزَّوَجَلَّ سے راضی رہے۔ (قُوتُ الُقُلوب ص۳۲۶ )
{۵} اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!آلِ محمد کو بقدرِکفایت رِزْق عطا فرما۔ (مُسلِم ص۱۵۸۸ حدیث ۱۰۵۵)
{۶}فقیر اگر راضی(برضائے الٰہی)ہو تو اس سے افضل کوئی نہیں ۔(قُوتُ الُقُلوب ج ۲ص ۳۲۳ )
{۷}فقر دنیا میں مومن کا تحفہ ہے۔ (اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخَطّاب ج۲ ص۷۰حدیث :۲۳۹۹)
{۸} قِیامت کے دن ہرشخص چاہے امیرہو یا غریب، اِس بات کی تمنّا کرے گا کہ کاش! اُسے دنیا میں صرف بَقَدرِ کِفایت روزی دی جاتی۔ (اِبن ماجہ ج۴ص۴۴۲حدیث۴۱۴۰)
{۹}میری اُمَّت کے فُقَرا امیروں سے500سال پہلے جنّت میں داخل ہوں گے۔ [تِرمِذی ج۴ ص۱۵۸حدیث۲۳۶۰] (اِحیاءُ الْعُلوم ج۴ ص۵۸۸ تا۵۹۰،۵۷۲ مکتبۃ المدینہ )
دولتِ دنیا سے بے رغبت مجھے کر دیجئے
میری حاجت سے مجھے زائد نہ کرنا مال دار (وسائلَ بخشش (مرمَّم) ص ۲۱۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد