Brailvi Books

چڑیا اور اندھا سانپ
6 - 32
فقرکی تعریف
         میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فقیروں  کے تو دنیا وآخِرت میں وارے ہی نیارے ہیں !یاد رہے! فقیر وُہی اچّھا ہے جو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ	کی رِضا پر راضی رہتے ہوئے صبر وقناعت اختیار کر ے اورگِلے شِکوے سے بچا رہے ۔یاد رہے! یہاں فقیروں سے مُراد بھکاری نہیں ہیں فقر کی تعریف یہ ہے کہ ’’ جس شے کی حاجت ہے وہ موجود نہ ہو۔‘‘جس چیز کی ضَرورت ہی نہیں اگر وہ نہ پائی جائے تو اُسے’’ فَقْر‘‘ نہیں کہا جاتانیزجس شخص کے پاس مطلوبہ شے موجودبھی ہو اور اس کے قابومیں بھی ہو توایسا شخص فقیر نہیں کہلاتا۔    (اِحیاءُ الْعُلوم ج۴ ص ۵۶۲)
’’فقیرِ مدینہ‘‘ کے نو حُرُوف کی نسبت سے فَقْرکی فضیلت پر9 فرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
    {۱} ’’اس شخص کے لئے خوشخبری ہے جسے اسلام کی طرف ہِدایت حاصل ہے ، اس کی روزی بقدرِ کِفایت ہے اور وہ اس پرقَناعت کرتا ہے۔‘‘ (تِرمِذی ج۴ ص ۱۵۶ حدیث ۲۳۵۶ ) قناعت کی تعریف آگے آ رہی ہے۔
{۲} اے فُقَراکے گروہ!دل سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی تقسیم پر راضی رہوگے تو اپنے فَقْر کا ثواب پاؤ گے ورنہ نہیں۔(اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخَطّاب ج۵ص۲۹۱حدیث۸۲۱۶)
{۳}  ہر چیز کی ایک چابی ہوتی ہے اور جنّت کی چابی مساکین اور فُقَراسے ان کے صَبْر کی