گھر میں مُٹّھی بھر آٹا نہیں اور آپ ۔۔۔۔(حکایت)
مشہور صَحابی حضرتِ سیِّدُنا ابو دَرْداء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہایک روز اپنے اَحباب (یعنی دوستوں ) میں تشریف فرماتھے، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی زوجۂ محترمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاآئیں اور کہنے لگیں : ’’آپ یہاں ان لوگوں میں تشریف فرما ہیں اور بخدا گھر میں مُٹّھی بھر بھی آ ٹا نہیں ۔‘‘ اُنہوں نے جواب دیا:’’ یہ کیوں بھولتی ہو کہ ہمارے سامنے ایک نہایت دُشوار گزار گھاٹی ہے جس سے ہلکے سامان والوں کے سِوا کوئی نَجات نہیں پائے گا ۔‘‘ یہ سُن کر وہ خوشی کے ساتھ واپَس چلی گئیں ۔(رَوْضُ الرَّیاحِین ص۲۴) اللّٰہُ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
شِکوہ نہیں کرنا چاہئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! صَحابیٔ رسول حضرتِ سیِّدُنا ابو دَرْداءرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکس قَدَر قناعت پسند تھے اور آ پرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی اَہلیۂ محترمہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا بھی کیسی اِطاعت گزار تھیں کہ گھر میں کھانے کیلئے کچھ نہ ہونے کے باوُجُود شوہرِ نامدارکا خوفِ خدا_سے مَملو(یعنی بھر پور) جُملہ سُن کر بَطِیبِ خاطِر(یعنی خوشی خوشی )واپَس لو ٹ گئیں ۔ ہمیں بھی تنگدستیوں اور گھریلو پریشانیوں سے گھبرا کر شِکوہ و شکایت کرنے کے