روایت میں ہے کہ میں نے دوزخ میں عورَتوں کی کثرت دیکھ کرسبَب پوچھاتوبتایاگیا: انہیں دوسُرخ چیزوں یعنی سونے اور زعفران ( یعنی ان کو زیورات اور خاص قسم کے رنگین لباس ) نے روک رکھا ہے۔ (اِحیاءُ الْعُلوم ج۴ ص ۵۷۷ مکتبۃ المدینہ)
عورت کے سونے کے زیورات پر بھی زکٰوۃ فرض ہو سکتی ہے
سونا جمع کرنے کی شوقین مگر فرض ہونے کے باوُجُود اِس کی زکوٰۃ نہ دینے والی اسلامی بہنوں کو اِس حدیثِ پاک سے درس لیتے ہوئے ڈرجانا چاہئے ۔ یاد رہے !زکوٰۃ فرض ہونے کیلئے کمانا یا کمانے کے قابِل ہونا شرط نہیں ،بلکہ سونے چاندی کے پہننے کے زیورات پر بھی شرائط پائے جانے کی صورت میں زکوٰۃ دینی ضروری ہے۔حرص کے سبب سونا جمع کرنے والیوں کو دنیا میں کم ہی سونا کام آتا ہے، زکوٰۃ نہ دیکر لالچی عورَتیں عذابِ آخِرت کابَہُت بڑا خطرہ مول لے رہی ہیں ! ایک فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا حصہ ہے:’’جو شخص سونے چاندی کا مالک ہو اور اُس کا حق ادا نہ کرے تو جب قِیامت کا دن ہوگا اس کے لیے آگ کے پَتْر بنائے جائیں گے اُن پر جہنَّم کی آگ بھڑکائی جائے گی اور اُن سے اُس کی کروٹ اور پیشانی اور پیٹھ داغی جائے گی، جب ٹھنڈے ہونے پر آئیں گے پھر ویسے ہی کر دیے جائیں گے۔ یہ مُعامَلہ اُس دن کا ہے جس کی مقدار پچاس ہزار برس ہے یہاں تک کہ بندوں کے درمیان فیصلہ ہوجائے، اب وہ اپنی راہ دیکھے گا خواہ جنَّت کی طرف جائے یا جہنَّم کی طرف ۔‘‘ (بہارِ شریعت ج۱ ص ۸۶۹ بحوالہ صحیح مسلم ص۴۹۱ حدیث۹۸۷)