حاجت چُھپانے کی فضیلت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دوسروں کو خواہ مخواہ اپنے دُکھڑے سنانے سے پریشانی تو دُور ہونے سے رہی الٹا مصیبت چُھپانے اور صَبْر کرنے کے ذریعے اَجْر کمانے کا موقع ضائع ہوجاتا ہے ، کیونکہ کسی ایک فرد کو بھی بِلا وجہ اپنا مرض یا دُکھ بیان کر دیا یا بے سبب اپنی زبان،چہرے یا دیگر اعضا سے اُس کے آگے بے چینی اور بے قرار ی ظاہر کی تو صَبْر کا اجْر جاتا رہا۔دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 318 صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’ فضائلِ دعا‘‘ صَفْحَہ 263پرہے:فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: ’’بھوکا اور حاجت مند اگر اپنی حاجت لوگوں سے چھپائے، خدائے تعالیٰ رزقِ حلال سال بھر تک اُسے عنایت کرے ۔ ‘‘ (شُعَبُ الْاِیمان ج۷ ص۲۱۵ حدیث۱۰۰۵۴)
دو مچھلی کے شکاری ( حکایت)
بے روزگاری سے تنگ آنے، تنگدستی سے گھبرانے،کاروبار کی کمی کے باعِث غم کھانے،مالداروں کو دیکھ کر اپنی غربت پر دل جلانے والے اپنے غمگین دل کو تسلّی دلانے کیلئے ایک ایمان افروز حکایت مُلاحظہ فرمائیں ، حضرتِ سیِّدُنا عَطا خُراسانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی فرماتے ہیں :ایک نبی عَلَیْہَ الصَّلَاۃ ُوَالسَّلَامدریاکے کَنارے سے گزرے تو دیکھاکہ ایک شخص مچھلی کا شکار کررہا ہے،اُس نے بِسْمِ اللّٰہ(یعنی اللّٰہ کے نام سے شروع کرتا ہوں ) کہہ کر دریا