Brailvi Books

بھیانک اُونٹ
2 - 33
ابوجَہْل ایک بھاری پتھّر اُٹھا کر دُکھیادلوں کے چَین، رحمتِ کونین، رسولِ ثَقَلَین، نانائے حَسَنَین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سرِ مُبارک کو معاذَاللّٰہ سَجدے کی حالت میں کُچلنے کے ناپاک ارادے سے آگے بڑھا اور جُوں ہی نزدیک پہنچا تو ایک دم بوکھلا کر پیچھے کی طرف بھاگا، کُفّارِ ناہنجار نے حیر ت سے پوچھا: اَبُوالْحَکَم! تجھے کیا ہوا؟ بولا:میں جُوں ہی قریب پہنچا میرے تو اَوسان ہی خطا ہوگئے، میں نے دیکھا کہ ایک دَہشت ناک سَراور خوفناک گردن والا بھیانک اُونٹ مُنہ کھولے دانت کچکچاتا ہوا مجھے ہڑپ کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے!ایسا بھیانک اُونٹ میں نے آج تک نہیں دیکھا۔ سرکارِ دو عالم، نُورِ مجَسَّم، شاہِ آدم و بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: وہ جبرائیل(عَلَیْہِ السَّلَام )تھے ،اگر ابوجہل اور نزدیک آتا تو اُسے پکڑلیتے۔(اَلسِّیْرَۃُ النَّبَوِیَّۃ لابن ہشّام ص۱۱۷)
نورِخدا ہے کُفر کی حَرکت پہ خندہ زَن ۱؎(۱؎  یعنی ہنسنے والا)
پھو نکوں سے یہ چراغ  بُجھایا نہ جا ئے گا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! 	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
واہ رے ! شانِ بے نیازی
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّ وَجَلَّکی شانِ بے نیازی بھی خوب ہے !کبھی اپنے محبوب مُبلِّغ کو دشمنوں کے ذَرِیعے مصائب وآلام میں مُبتَلا کرکے اِن کے خوب خوب