Brailvi Books

بہارِشریعت حصّہ ہفتم (7)
1 - 106
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۵ ؕ

نَحْمَدُہٗ وَ نُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ ۵ ؕ
نکاح کا بیان
اﷲ عزوجل فرماتاہے:
    ( فَانْکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰی وَثُلٰثَ وَرُبٰعَ ۚ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً ) (1)
    نکاح کرو جو تمھیں خوش آئیں عورتوں سے دو دو اور تین تین اورچار چار۔ اور اگر یہ خوف ہوکہ انصاف نہ کر سکو گے تو ایک سے۔

    اور فرماتا ہے:
    (وَ اَنۡکِحُوا الْاَیَامٰی مِنۡکُمْ وَ الصّٰلِحِیۡنَ مِنْ عِبَادِکُمْ وَ اِمَآئِکُمْ ؕ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغْنِہِمُ اللہُ مِنۡ فَضْلِہٖ ؕ وَاللہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۳۲﴾وَلْیَسْتَعْفِفِ الَّذِیۡنَ لَا یَجِدُوۡنَ نِکَاحًا حَتّٰۤی یُغْنِیَہُمُ اللہُ مِنۡ فَضْلِہٖ ؕ ) (2)
    اپنے یہاں کی بے شوہر والی عورتوں کا نکاح کر دو اور اپنے نیک غلاموں اور باندیوں کا۔ اگر وہ محتاج ہوں تو اﷲ (عزوجل) اپنے فضل کے سبب اُنھيں غنی کر دے گا۔ اور اﷲ (عزوجل) وسعت والا علم والا ہے اور چاہيے کہ پارسائی کریں وہ کہ نکاح کا مقدور نہیں رکھتے یہاں تک کہ اﷲ (عزوجل) اپنے فضل سے انھيں مقدور والا کر دے۔
(نکاح کے فضائل اورنیک عورت کی خوبیاں)
    حدیث ۱: بخاری و مسلم و ابو داود و ترمذی و نسائی عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اے جوانو! تم میں جوکوئی نکاح کی استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں نکاح کی استطاعت نہیں وہ روزے رکھے کہ روزہ قاطع شہوت(3) ہے۔'' (4) 

    حدیث ۲: ابن ماجہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضورِ اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ''جو خدا سے پاک
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1۔۔۔۔۔۔پ۴،النساء:۳.        2۔۔۔۔۔۔پ۱۸،النور:۳۲۔۳۳.

3۔۔۔۔۔۔ یعنی شہوت کو توڑنے والا۔

4۔۔۔۔۔۔''صحیح البخاري''،کتاب النکاح،باب من لم یستطع الباء ۃ فلیصم،الحدیث:۵۰۶۶،ج۳،ص۴۲۲.
Flag Counter