Brailvi Books

بہارِشریعت حصّہ چہاردَہم (14)
5 - 186
    مسئلہ ۱۱: وَصی نے یتیم کامال بطورِ مضارَبت فاسدہ لیامثلاً یہ شرط کہ دس۱۰ روپے نفع کے میں لوں گا اور اُس نے کام کیا اور نفع بھی ہوا مگر وصی کو کچھ نہیں ملے گا۔(1) (درمختار)

    مسئلہ ۱۲: مضاربت فاسدہ میں بھی مضارِب کے پاس جو مال رہتا ہے وہ بطور امانت ہے اگر کچھ نقصان ہو جائے تاوان اسکے ذمہ نہیں جس طرح مضاربت صحیحہ میں تاوان نہیں۔ دوسرے کو مال دیا اور کل نفع اپنے لیے مشروط کرلیا جس کو اِبضاع کہتے ہیں اِس میں بھی اُس کے پاس جو مال ہے بطور امانت ہے ہلاک ہوجائے تو ضمان نہیں۔(2) (درمختار)

    مسئلہ ۱۳: رب المال نے مضارِب کو مال دیا اور شرط یہ کی ہے کہ مضارِب کے ساتھ میں بھی کام کروں گا اس سے مضاربت فاسد ہوگئی اِس میں دوصورتیں ہیں ایک یہ کہ رب المال ہی نے عقدِ مضارَبت کیا اور اپنے ہی کام کرنے کی شرط کی۔ دوسری یہ کہ عاقد دوسرا ہے اور رب المال دوسرا مثلاً نابالغ بچہ یا معتوہ کا مال ہے اُس کے ولی نے کسی سے عقدِ مضارَبت کیا اور شرط یہ ہے کہ یہ بچہ بھی (جس کا مال ہے)تمہارے ساتھ کام کریگادونوں صورتوں میں مضاربت فاسد ہے یا مثلاًدو شخصوں میں شرکت (3)ہے ایک شریک نے عقد مضارَبت کیا اور مال دیدیا اور شرط یہ ہے کہ مضارِب کے ساتھ میرا شریک بھی کام کریگامضاربت فاسد ہو جائے گی جبکہ راس المال دونوں کی شرکت کا ہو اور اگر راس المال مال مشترک نہ ہواور شرکت عنان ہوتو مضارَبت صحیح ہے اور اگرشرکت مفاوضہ ہو تو مطلقاً صحیح نہیں اور اگر عاقد (جو رب المال نہیں ہے) اس نے اپنے کام کرنے کی شرط کی ہے اِس میں دو صورتیں ہیں وہ عاقد خود اس مال کو بطور مضاربت لے سکتا ہے یا نہیں اگر نہیں لے سکتا تو مضاربت فاسد ہے مثلاً غلام ماذون(4)نے بطور مضارَبت مال د یا اور اپنے عمل کی شرط کر لی یہ فاسد ہے۔ اور اگر وہ خود مضاربت کے طور پر مال کو لے سکتاہے تو فاسد نہیں جیسے باپ یا وصی کہ انہوں نے بچہ کا مال مضاربۃً دیا اور خود اپنے عمل کی شرط کرلی کہ کام کریں گے اور نفع میں سے اتنا لیں گے اس سے مضاربت فاسد نہیں۔ غلام ماذون نے عقد کیا اور اپنے مولیٰ (5)کے کام کرنے کی شرط کی اسکی بھی دو صورتیں ہیں اُس پر دَین ہے یا نہیں اگر دَین نہیں ہے عقد فاسد ہے ورنہ صحیح ہے جس طرح مکاتب نے عقدکیا اور مولیٰ کا کام کرنا شرط کیا یہ مطلقاً صحیح ہے۔(6) (ہدایہ، بحر،درر وغیرہا)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1۔۔۔۔۔۔ ''الدرالمختار''،کتاب المضاربۃ،ج۸،ص۴۹۹.

2۔۔۔۔۔۔ المرجع السابق،ص۵۰۰.

3۔۔۔۔۔۔حصہ داری۔        4۔۔۔۔۔۔ وہ غلام جسے آقاکی طرف سے تجارت کی اجازت ہو۔    5۔۔۔۔۔۔آقا،مالک۔

6۔۔۔۔۔۔''الھدایۃ''،کتاب المضاربۃ،ج۲،ص۲۰۱.

و''البحرالرائق''،کتاب المضاربۃ،ج۷،ص۴۴۹.

و''دررالحکام''،کتاب المضاربۃ،الجزء الثانی،ص۳۱۱،وغیرھا.
Flag Counter