Brailvi Books

عقیقے کے بارے میں سوال جواب
3 - 22
عقیقہ کے شرعی معنٰی: بچّہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذَبْح کیا جاتا ہے اُس کو عقیقہ  کہتے ہیں۔(بہارِشریعت ج۳ص۳۵۵) 
سُوال2: عقیقہ کرنے میں کیا کیا اچّھی نیّتیں کرنی چاہئیں ؟ 
جواب:بچّہ/بچّی کی ولادت کی مَسرَّت پر بطورِ شکر ِ نعمت ادائے سنّت کیلئے اللہ عَزَّ وَجَلَّکی رِضا کی خاطِر عقیقے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں ۔ اِس کے علاوہ بھی حسبِ حال نیّتیں کی جاسکتی ہیں ۔ یاد رہے !بِغیر اچّھی نیّت کے عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا ۔ ظاہِر یہی ہے کہ عقیقہ کرتے وَقت کرنے والے کے دل میں نیّتِ عقیقہ ہوتی ہوگی تاہم جتنی اچّھی اچّھی نیّتیں زیادہ اُتنا ثواب بھی زیادہ ۔فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ہے: نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ’’مسلمان کی نیّت اُسکے عمل سے بہتر ہے۔‘‘(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر لِلطّبَرانی ج۶ ص۱۸۵ حدیث۵۹۴۲ )
کیا عقیقہ نہ کرنا گناہ ہے؟
سُوال3:کیا ـ’’عقیقہ ‘‘نہ کرنے والا گنہگار ہوتا ہے؟
جواب:عقیقہ فرض یا واجِب نہیں ہے صِرْف سنّتِ مُستَحبَّہ (مُس۔ تَ ۔حَب۔بَہ) ہے،  تَرْک کرنا گناہ نہیں ۔(اگر گنجائش ہو تو ضَرور کرناچاہئے، نہ کرے تو گناہ نہیں البتّہ عقیقے کے ثواب سے محرومی ہے) غریب آدَمی کو ہر گز جائز نہیں کہ سُودی قرضہ لے کر عَقیقہ کرے ۔( ماخوذ ازاسلامی زندگی ص۲۷ )