اَنمول ہِیرے |
عرض کی: یا رسول اﷲ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم !میں کیسے اس قابل ہوا؟ ارشادفرمایا: '' اس لیے کہ تم مجھ پردُرود پڑھ کر اس کا ثواب مجھے نذرکردیتے ہو۔'' (الطبقات الکبری للشعرانی ص۱۰۱) ثواب نذر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پڑھتے وَقت ثواب نذر کرنے کی دل میں نیّت کر لے یا پڑھنے سے قَبل یابعدزَبان سے بھی کہہ لے کہ اِس دُرُود شریف کا ثواب جنابِ رسالت مآب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نذر کرتا ہوں۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
کہتے ہیں،ایک بادشاہ اپنے مصاحبوں کے ساتھ کسی باغ کے قریب سے گزر رہا تھا کہ اس نے دیکھا باغ میں سے کوئی شخص سنگریزے (یعنی چھوٹے چھوٹے پتھر)پھینک رہا ہے ،ایک سنگریزہ خود اس کو بھی آکر لگا۔ اس نے خُدّام کو دوڑایا کہ جا کر سنگریزے پھینکنے والے کو پکڑکر میرے پاس حاضِر کرو، چُنانچِہ خُدّام نے ایک گنوار کو حاضر کر دیا۔ بادشاہ نے کہا: یہ سنگریزے تم نے کہاں سے حاصل کئے ؟ اس نے ڈرتے ڈرتے کہا : میں ویرانے میں سیر کر رہا تھا کہ میری نظر ان