پہلے اسے پڑھ لیجئے !
بلاشُبہ اسلام ہی دِیْنِ فطرت، مذہَبِ حق اور تمام بنی نوع انسان کا اصل رہبرو راہ نما ہے جبکہ مخصوص نظرو فکراورمذہب سے تعلق رکھتے ہوئے باطل پر ہونے کے باوجود اپنی رائے کی دُرُستی اور مذہبی وفکری برتری کا مختلف طریقوں سے اظہار کرنا باطل پرستوں کا شیوہ ہے جنہوں نے مادی ترقی کے اس دور میں جدید ذرائِع اَبلاغ سے مسلمانوں پر فکری یلغار کر کے کھوٹے کو کھرااورکھرے کو کھوٹا بتا کر بُرائی کو اچھائی کے لبادے میں فروخت کیانتیجتاًحق شناسی سے کورے ، اپنی تباہی وبربادی سے بے پروا مسلمان ان کے دام فریب میں ایسے مبتلا ہوئے کہ ان کی فکری غلامی کے طوق کو گلے کاہاراورنقالی کو باعِثِ افتخارسمجھنے لگے ، ایسوں کے بارے میںاللہعَزَّ وَجَلَّکے محبوب، دانائے غیوبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکااِرشادہے : ” تم قَدَم بَقَدَم اپنے سے اگلوں کی پیروی کروگے حتّٰی کہ اگروہ گوہ کے سوراخ میں گھسے ہوں گے توتم بھی اِس میں داخل ہوگے ۔ “ عرض کی گئی: یارَسُوْلَاللہ (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)!کیااس سے مرادیہودونصارٰی ہیں؟ فرمایا: ” تواورکون۔ “ (1)
یہود ونصارٰی سے مشابہت مسلمانانِ عالَم کی اپنے شاندار وباعظمت ماضی سے بے خبری اور احساسِ کمتری کی عکاسی کرتی ہے ، یوں تو دشمنانِ اسلام عالَمی سطح پرشخصی آزادی، حقوقِ نِسواں اور انسانی حقوق وغیرہ کے خوش کن نعروں کی آڑ میں اپنی فکری برتری مُسَلَّط کرنے میں بظاہر کامیاب نظر آتے ہیں مگر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کہ اہْلِ حق کی غَلَط روِش نے باطل کوپنپنے کا موقع دیا ہے ، ایک وہ وقت تھا جب دنیا مسلمان کے کردار کے گن گاتی، ہر جگہ ہیبتِ مسلم کاسِکہ بیٹھا ہوتا اور چار سو اس کی عظمت کے ڈنکے بجتے تھے ۔ مگر افسوس! آج مسلمان کے کردار سے دنیا بدظن ہے ، آج کا مسلمان خود کو مغلوب وکمتر سمجھ کر اغیار سے مرعوب ہو گیا، اس زَبُوں حالی میں پیش پیش جہاں کفار کی سازشیں ہیں وہیں مسلمانوں کا اپنے ان بزرگوں کی سیرت وکردار سے بے اعتنائی برتنا بھی ہے جو عبادت وریاضت، تقوٰی وطہارت اورخوف وخشیت کا پیکر، خلْقِ خُدا کی خیرخواہی وحقوق کی ادائیگی، ہر ایک کی ملامت سے بے خوفی، غیرتِ ایمانی، اچھائی کا حکم دینے ، بُرائی سے منع کرنے ، دین کی خاطر ہرقربانی دینے اور جرأت وبہادری کے سچے جذبوں سے سرشارتھے ، جنہوں نے اسلامی تعلیمات کو اپنا زیور
________________________________
1 - بخاری، کتاب الاعتصام بالکتاب، باب قول النبی: لتتبعن سنن من کان قبلکم، ۴ / ۵۱۳، حدیث: ۷۳۲۰