Brailvi Books

احادیث مبارکہ کے اَنوار
10 - 71
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  ؕ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ  ؕ
 (1)مسجد آباد کرنے کی فضیلت
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ أَ وْرَاحَ أَعَدَّ اللہُ لَہُ نُزُلَہُ مِنَ الْجَنَّۃِ کُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ۔
ترجمہ:

    روایت ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہٖ وسلم نے کہ جو شخص صبح یا شام مسجد کو جائے جب کبھی صبح یا شام جائے گا اللہ (عزوجل )اس کیلئے جنت کی مہمانی کا سامان بنائے گا ۔    

وضاحت :

    صبح و شام سے مراد ہمیشگی ہے یعنی جو ہمیشہ نماز کیلئے مسجد میں جانے کا عادی ہوگا اسے ہمیشہ جنتی رزق ملے گا ۔نُزُلْ اس کھانے کو کہتے ہیں جو مہمان کی خاطر پکایا جائے چونکہ وہ پُر تَکلُّفْ ہوتا ہے اور میز بان کی شان کے لائق اس لیے جنتی کھانے کونُزُلْ فرمایا گیا ورنہ جنتی لوگ وہاں مہمان نہ ہوں گے مالک ہوں گے۔

(مراٰۃالمناجیح،ج۱،ص۴۳۳تا۴۳۴)
(مشکوۃ المصابیح،کتاب الصلاۃ،باب المساجد ،الفصل الاول، الحدیث۶۹۸، ج۱، ص۱۴۸)
Flag Counter