دُنیا وآخِرت کے اَفضل اَخلاق
حضرتِ سیِّدُنا عُقبہ بن عامررضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سلطانِ دوجہاں، سرورِ ذیشان، محبوبِ رحمٰن عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ملاقات کا شرف پایا توفوراً حُضُورِ انور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دستِ منوَّر تھام لیا اور آپصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے میرے ہاتھ کو جلدی سے پکڑلیا۔ پھر فرمایا: اے عُقبہ! دنیا و آخِرت کے اَفضل اَخلاق یہ ہیں کہ تم اُس کو ملائو جو تمھیں جُدا کرے اور جو تم پر ظُلم کرے اسے مُعاف کردو اور جو یہ چاہے کہ عُمر میں درازی اور رِزق میں کُشادَگی ہو، وہ اپنے رِشتے داروں کے ساتھ صِلہ رَحمی(یعنی اچھا سُلوک)کرے۔ (اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۵ص۲۲۴حدیث۷۳۶۷)
مُعاف کرو مُعافی پاؤ
سرکارِمدینۂ منوّرہ،سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عالیشان ہے :رحم کیا کرو تم پر رحم کیا جائے گا اور مُعاف کرنااِختیار کرو اللہ عَزَّ وَجَلَّ