کردو۔ (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطّبَرانی ج۴ص۱۸حدیث ۵۰۶۴دارالفکربیروت)
جنّت کا محل
حضرت سیِّدُنا اُبی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سلطانِ دوجہاں، شَہَنْشاہِ کون ومکان، رحمتِ عالمیان صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جسے یہ پسند ہوکہ اُسکے لیے(جنت میں) محل بنایا جائے اوراُسکے درجات بلند کیے جائیں، اُسے چاہیے کہ جو اُس پرظلم کرے یہ اُسے معاف کرے اورجو اُسے محروم کرے یہ اُسے عطا کرے اورجو اُس سے قطع تعلق کرے یہ اُس سے ناطہ جوڑے۔(اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۳ ص۱۲ حدیث ۳۲۱۵ دارالمعرفۃ بیروت )
مُعاف کرنے سے عزّت بڑھتی ہے
خاتَمُ الْمُرسَلین، رَحمَۃٌ لّلْعٰلمینصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّمکا فرمانِ رحمت نشان ہے: صَدَقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا اور بندہ کسی کاقُصُور مُعاف کرے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس (مُعاف کرنے والے ) کی عزّت ہی بڑھائے گا اور جو