Brailvi Books

عَفْو ودَرْگُزَر کی فضیلت مع ایک اَہَمّ مَدَنی وَصیَّت
20 - 32
 لگتا ہے ۔ یادرکھئے ! کسی مبلِّغ بالخصوص سُنّی عالِم کی کسی خامی یا خطا کو بلا مَصلَحتِ شرعی کسی پر ظاہر کرنا یالوگوں میں اس کا بُرا چرچا کرنا نیکی کی دعوت اور اسلام کی تبلیغ کے کام کے مُعامَلے میں بَہُت، بَہُت اور بَہُت نقصان دہ اور آخِرت میں باعثِ عذاب ہے ، میرے آقا اعلیٰ حضرت، امام اَحمد رضا خانعلیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ جلد 29صَفْحَہ594 پر فرماتے ہیں:اور اہلسنّت سے بتقدیرِ الہٰی جو ایسی لَغزِشِ فاحِش واقِع ہو اس کا اِخفاء (یعنی چھپانا) واجِب ہے کہ مَعاذَاﷲ لوگ اُن سے بَداِعتِقاد ہوں گے تو جو نفع اُن کی تقریر اور تحریر سے اسلام و سنّت کو پہنچتا تھا اس میں خَلَل واقع ہوگا۔ اس کی اِشاعت، اِشاعت ِ فاحِشہ (یعنی بُرا چرچا کرنا) ہے۔ اور اِشاعتِ فاحِشہ بنَصِّ قراٰن عظیم حرام،قالَ اللّٰہُ تعالٰی(یعنی اللہ تعالیٰ فرماتاہے):
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۙ-فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِؕ-(پ۱۸،النور۱۹)
ترجَمۂ کنزالایمان: وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بُرا چرچا پھیلے ان کیلئے دردناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں۔