شریعتِ مطہرہ کا قاعدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : دَرْئُ الْمَفَاسِدِ اَہَمُّ مِنْ جَلْبِ الْمَصَالِحِ یعنی خرابیوں کے اسباب دور کرنا خوبیوں کے اسباب حاصل کرنے سے اَہم ہے۔ ( فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج ۹ ص۵۵۱رضا فاؤنڈیشن مرکز الاولیاء لاہور)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
جس نے تَشَخُّص تبدیل کر لیا!
رہے وہ حضرات جودعوتِ اسلامی کا تَشَخُّص تَرک کرچکے اور بِلااِجازتِ شرعی دعوتِ اسلامی کی کسی قسم کی مخالَفَت بھی نہیں کرتے اورغیبتوں ، تہمتوں اور بَدگُمانیوں وغیرہ میں پڑے بغیر اپنی ترکیب سے دینی خدمات انجام دے رہے ہیں، اللہ تعالیٰ اُن کی کاوِشوں کوقَبول فرمائے۔مگر وہ جو تشخُّص تبدیل کر کے الگ گروپ بنا نے کے بعد بلااجازتِ شرعی دعوتِ اسلامی کی مُخالَفَت کرکے نیکی کی دعوت عام کرنے والی اس مَدَنی تحریک کو کمزور کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہوں ،اِس مقصد کے لئے غیبتوں ،تہمتوں،بہتان تراشیوں، بدگمانیوں،