تھا تو صد کروڑ مبارک! اوراگر پھنسا تھا تو پھر ضمیر ہی سے پوچھ لے کہ میرے فُلاں فُلاں مُستَحَب دینی کاموں کا وَزن زیادہ یا اِن دینی کاموں کے ضِمن میں جن غیبتوں وغیرہ حرام چیزوں کاصُدور ہوا اُن کا وَزن زائد؟اگر دل خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ کا حامِل ہوا، علمِ دین کا فیضان رہا اور ضمیر زندہ پایا تو یہی جواب ملیگا کہ یقینا زندگی بھر کے مُستَحَب کاموں کے مقابلے میں صِرف ایک بار کی ہوئی گناہ بھری غیبت ہی زیادہ وَزنی ہے کہ مُستَحَب کام نہ کرنے پر عذاب کی کوئی وعید نہیں جبکہ غیبت پر عذاب کا اِستحقاق ہے ۔معلوم ہوا ایک بار دعوتِ اسلامی میں شامل
ہو جانے کے بعد نکلنے یا نکالے جانے پر جُدا گانہ گروپ بنا نے میں مِن حَیثُ الْمَجْمُوع( یعنی مجموعی حیثیت سے) نقصان ہی کا پہلو غالِب ہے۔
فتاوٰی رضویہ کے اہم اقتباسات
اگر سچ پوچھئے تو ایسادینی کام جس سے مسلمانوں میں نفرت کی کیفیت جنَم لینے لگے اوراس کاکرنا فرض،واجِب یاسُنَّتِمُؤَکَّدہنہ ہو تو اُس کام کو ترک