Brailvi Books

عَفْو ودَرْگُزَر کی فضیلت مع ایک اَہَمّ مَدَنی وَصیَّت
12 - 32
 یاقومی و ملکی قُصور نہ ہو کہ یہ قُصورمُعاف نہیں کیے جاتے ۔     (مراٰۃ ج۵ص۱۷۰)
گالیوں بھرے خُطوط پر اعلٰی حضرت کا عَفو ودرگزر
	کاش!ہمارے اندر یہ جذبہ پیدا ہوجائے کہ ہم اپنی ذات اور اپنے نفس کی خاطِرغُصّہ کر نا ہی چھوڑ دیں ۔جیسا کہ ہمارے بُزُرگوں کا جذبہ ہوتاتھا کہ ان پر کوئی کتنا ہی ظلم کرے یہ حضرات اُس ظالم پر بھی شفقت ہی فرماتے تھے۔ چُنانچِہ ’’ حیاتِ اعلیٰ حضرت ‘‘میں ہے:میرے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰنا شاہ امام اَحمد رضا خان علیہ رحمۃُ الرَّحمٰن کی خدمت میں ایک بار جب ڈاک پیش کی گئی تو بعض خُطوط مُغَلَّظات( یعنی گندی گالیوں ) سے بھرپور تھے۔مُعتقِدین بَرہَم(غصّے) ہوئے کہ ہم ان لوگوں کے خِلاف مُقَدّمہ دائر کریں گے۔ امامِ اَہلسنَّتمولیٰنا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرّحمٰن نے ارشاد فرمایا:’’جو لوگ تعریفی خُطوط لکھتے ہیں پہلے ان کو جاگیریں تقسیم کردو ،پھر گالیاں لکھنے والوں پر مُقَدّمہ دائر کردو۔‘‘ (حیات اعلیٰ حضرت ج۱ص۱۴۳ مُلَخَّصاً) مطلب یہ کہ جب تعریف