Brailvi Books

آقا كامہینا
10 - 34
 حضرتِ داوٗد عَلَیْہِ السَّلَام کی دعا
	امیرُ الْمؤمنین حضرت مولیٰ مشکل کُشا،  سَیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ شیرخدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم شَعْبانُ الْمُعَظّم کی پندرہویں رات یعنی شبِ براءَت میں اکثر باہر تشریف لاتے۔    ایک بار اِسی طرح شبِ براءَ ت میں باہر تشریف لائے اور آسمان کی طرف نَظَر اُٹھا کر فرمایا:  ایک مرتبہ اللہ تَعَالٰی کے نبی حضرت سیِّدُنا داوٗد عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامنے شعبان کی پندرہویں رات آسمان کی طرف نگاہ اُٹھائی اور فرمایا: یہ وہ وقت ہے کہ اس وَقت میں جس شخص نے جو بھی دُعا اللہ عَزَّ وَجَلَّسے مانگی اُسکی دعا اللہ عَزَّ وَجَلَّنے قبول فرمائی اور جس نے مغفرت طلب کی اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اسکی مغفرت فرمادی بشرطیکہ دُعا کرنے والا عشار  (یعنی ظُلْماً ٹیکس لینے والا)  ،  جادوگر، کاہن اورباجا بجانے والا نہ ہو، پھر یہ دعا کی:  اَللّٰھُمَّ رَبَّ دَاوٗدَ اغْفِرْ لِمَنْ دَعَاکَ فِیْ ہٰذِہٖ اللَّیْلَۃِ اَوِاسْتَغْفَرَکَ فِیْھَا۔    یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ !    اے دا وٗد  کے پروردگار!   جو اِس رات میں تجھ سے دُعا کرے یا مغفرت طلب کرے تو اُس کوبخش دے۔     (لَطائِفُ الْمَعارِف لابن رجب الحنبلی ج۱ ص۱۳۷باختصار)