مُحَدِّثِ دہلویعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتےہیں:ازنوادر کُتب اوکتاب حلیۃ الاولیاست کہ نظیر آں دراسلام تصنیف نشدہ(یعنی )”حِلْیَۃُ الْاَوْلِیا“ان(یعنی امامابونُعَیْمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ)کی تصانیف میں ایسے نوادرات میں سےہےجس کی مثل اسلام میں آج تک کوئی کتاب تصنیف نہ ہوئی۔(1)
کتاب کی افادیت کےپیشِ نظرشیخ طریقت،امیراہلسنّت،بانِیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمدالیاس عطّاؔرقادری رضویدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہنے اپنی چہیتی مجلس”اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ“کےشعبہ تراجِمِ کُتُب (عربی سے اُردو) کواس کےاردو ترجمہ کی ذمہ داری سونپی۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ!چارجلدیں بنام”اللہ والوں کی باتیں“
زیورِطبع سےآراستہ ہوکرمنظرعام آچکی ہیں۔یہ پانچویں جلدکا ترجمہ ہے۔یہ جِلد42بزرگوں کےتذکرے پرمشتمل ہےجن میں9کوفی تابعین،8کوفی تبع تابعین اور25شامی تابعین کرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَامشامل ہیں۔ اس جلدپرترجمہ،تقابل، نظرثانی،پروف ریڈنگ اورتخریج وغیرہ کے کام میں شعبہ کے تمام ہی اسلامی بھائی شریک رہے بالخصوص 5اسلامی بھائیوں نےبھرپور کوشش فرمائی:(۱)…ابوواصف محمدآصف اقبال عطاری مدنی(۲)…ابومحمدمحمدعمران الٰہی عطاری مدنی(۳)…ابوالقیس محمداویس عطاری مدنی(۴)…ابوباقرمحمدعامرعطاری مدنی(۵)…محمدخرم عطاری مدنی سَلَّمَہُمُ الْغَنِی۔اس کتاب کی شرعی٫ تفتیش دارالافتااہلسنت کےنائب مفتی حافظ محمدحسّان رضاعطاری مَدَنیاورمُتَخَصِّص اسلامی بھائی محمدکفیل عطاری مدنی زِیْدَعِلْمَہُمَانےفرمائی ہے۔
اللہ عَزَّ وَجَلَّکی بارگاہ میں دعاہےکہ اپنی دنیاوآخرت سنوارنےکےلئےہمیں اس کتاب کوپڑھنے،اس پرعمل کرنےاوردوسرےاسلامی بھائیوں بالخصوص مفتیانِ عِظام اورعُلَمائےکرام کی خدمتوں میں تحفۃً پیش کرنےکی سعادت عطافرمائےاورہمیں اپنی اورساردی دنیاکےلوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنےکےلئے مَدَنی اِنعامات پرعمل کرنےکی توفیق اورمَدَنی قافلوں میں سفر کرنے کی سعادت عطافرمائےاوردعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہکودن پچسویں اوررات چھبیسویں ترقّی عطافرمائے!
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
شعبہ تراجِم کُتُب(مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَۃ)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…فتاوٰی رضویہ مخرجہ،۵/ ۵۳۸،بحوالہ بُستان المحدثین مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی،ص۱۱۵