Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:5)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
5 - 531
پہلے اسے پڑھ لیجئے!
	اِس پُرفتن دور میں بدامنی وبے چینی کاپورے عالَم پر تسلُّط ہے، انسان اپنی بدعملیوں کےباعث انتہائی کرب وپریشانی  میں مبتلاہے۔اس مصیبت کی سب سے بڑی اور حقیقی وجہ خوفِ خداکا فُقدان اور اِتِّباعِ رسول سےروگردانی ہے۔حضورخَاتَمُ النَّبِیِّیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکےبعدکوئی نیانبی نہیں آئے گا۔ہاں اولیائےکرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَامکاسلسلہ جاری ہے۔اس امت میں ایسےایسےنفوسِ قدسیہ پیدا ہوئےجن کا وجود پیارےآقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی کامل اتباع اورمجاہدہ وعبادت کی بدولت ہمارے لئےمشعلِ راہ ہے۔
	اللہ والوں کی باتیں،ان کےاَخلاق اوران کی سیرت کا پڑھناپڑھانا،سنناسنانااوراسےاپنانا مسلمانوں کے دین و دنیا کو سنوارنے کے لئے ایک کامیاب طریقہ ہے۔یقیناًان کی سیرتوں اور تذکروں کامطالعہ  نورِ ایمان کی روشنی میں اضافےکاسبب بنتااورراہِ  حق کے متلاشیوں کوصراطِ مستقیم کی بابر کت اورروشن شاہراہ پر گامزن رکھتا ہے۔ پھر دین ودنیاکی وہ کامیابی نصیب ہوتی ہےجس کی تمناہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے۔ان اللہ والوں نے اپنی زندگیاں کس طرح گزاریں؟ان کے شب وروز کیسےبسرہوتےرہے؟ان کی خَلْوَت وجَلْوَت کا انداز کیا تھا؟ان باتوں کا جواب سیرت وتَصَوُّف کی کتابوں میں موجود ہے۔اسے نگاہِ شوق سے پڑھ کراوردل کےکانوں سے سن کراپنا دستورِعمل بنالیا جائےتویقیناًہماری ساری بدامنی وبے چینی اورکرب وپریشانی دور ہوجائے گی اور رنج ومصائب میں گھری دنیا،حقیقی مسرتوں اور سچی خوشیوں سے مالا مال  ہوجائے گی۔
	جلیل القدرمُحَدِّث حضرتِ سیِّدُناامام حافظابونُعَیْماَحمدبنعبداللہاصفہانی شافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِی (متوفی۴۳۰ھ)اپنےعہدکےعظیم مُحَدِّث تھے۔مُجَدِّدِاَعظم،اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنےایک مقام پر مُحَدِّثِیْنِ کِرام  کاذکرکرتے ہوئےآپ کو”امام محدث جلیل القدر“فرمایا۔(1)ابونُعَیْمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے جہاں اوربہت سےموضوعات پر قلم اُٹھایا ہے وہیں آپ نےاللہ والوں کی باتوں،ان  کےاَخلاق اورحالاتِ مبارکہ نیزان سےمروی اَحادیْثِ طیبہ کوجمع کرکےمسلمانوں کوایک”روحانی تحفہ“بنام”حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَـقَاتُ الْاَصْفِیَاء“عطافرمایا۔یہ ایسی شاندارکتاب  ہےجس کے بارے میں مُحَدِّثِ ذِیشان حضرتِ سیِّدُناشاہ عبْدُالعزیز
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…فتاوٰی رضویہ مخرجہ،۲۱/ ۴۴۰