(4553)…حضرتِ سیِّدُنا حسن بن ابو حُصَين عَنْبری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِیفرماتے ہیں: حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانایک سِری فروش (جانوروں کے سربیچنے والے)کے پاس سے گزرے اس نے ایک سری نکال کر رکھی ہوئی تھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ(اسے دیکھ کر)بے ہوش ہو گئے۔
نیند اڑ جاتی:
(4554)…حضرتِ سیِّدُنا عبداللہبن بِشْر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کےگھر سے مسجد کی طرف دو راستے جاتے تھےایک بازار سےجبکہ دوسرااس کے علاوہ ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایک دن ایک راستہ سے گزرتے اوردوسرے دن دوسرے سے، جب بازار والے راستے سے گزرتے اور وہاں بھنی ہوئی سریاں دیکھتے تواس رات اونگھ تک نہ آتی۔
(4555)…حضرتِ سیِّدُنا سفيان ثوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّاناپنے گھر پر ہی بیٹھے رہتے تھے ۔اس بارےمیں پوچھا گیا تو فرمایا:’’حکمرانوں کے ظلم و ستم اور لوگوں کے فسادکی وجہ سے۔‘‘
بدشگونی کیوں لی؟
(4556)…مروی ہے کہ ایک شخص حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان کے ساتھ جا رہا تھا، اچانک اس نے کوّے کے چلانے کی آواز سنی تو کہا:’’خداخیر کرے۔‘‘آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: کوے کے شور مچانے سے کونسا خیر یا شرہوتا ہے؟ تم میرے ساتھ نہ رہو،یافرمایا:میرے ساتھ مت چلو۔‘‘
شیطان سے حفاظت کا نسخہ:
(4557)…حضرتِ سیِّدُناابن طاؤس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِماجد حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتے ہیں:صبح سے ہی شیطان انسان کےپیچھے لگ جاتا ہے، جب وہ گھر پہنچتا ہے اور سلام کرتاہے توشیطان پیچھے ہٹ جاتاہےاور کہتاہے:’’آرام کی جگہ نہ مل سکی۔‘‘جب کھانا کھانے لگتاہےاوراللہ عَزَّ وَجَلَّ کا نام لیتا(یعنی بِسْمِاللہ شریف پڑھتا)ہےتوشیطان کہتاہے:کھانامل سکانہ آرام کی جگہ۔