خواہشات کی پیروی ہی سے ہے اور یہ محبت تجھے احکامِ الٰہیہ کی خلاف ورزی کی طرف لے جائے گی اور احکامِ الٰہی کی خلاف ورزی غضبِ الٰہی کا سبب ہے اور غضبِ الٰہی سے نجات کی کوئی راہ نہیں۔
ربّ کی لعنت:
(4694)… حضرتِ سیِّدُناوہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:اللہ عَزَّ وَجَلَّنےبنی اسرائیل پرعتاب کیا تو ارشاد فرمایا: جب میری اطاعت کی جاتی ہے تو میں راضی ہوتا ہوں اور جب میں راضی ہوتا ہوں تو برکت دیتا ہوں اور میری برکت کی کوئی انتہا نہیں ہےاور جب میری نافرمانی ہوتی ہے تو میں غضب کرتا ہوں اور جب میں غضب کرتا ہوں تو لعنت کرتا ہوں اور میری لعنت سات نسلوں تک پہنچتی ہے۔
نامِ محمدکی تعظیم کاانعام:
(4695)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:بنی اسرائیل میں ایک آدمی تھا جو دو سو سال تک اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی نا فرمانی کرتا رہا، جب وہ مرگیا تو لوگوں نے اسے ٹانگوں سے گھسیٹ کر گندگی کے ڈھیر پہ پھینک دیا۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف وحی فرمائی کہ جا کر اس کی نماز جنازہ ادا کریں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی: یااللہ عَزَّ وَجَلَّ! بنی اسرائیل کہتے ہیں کہ وہ دو سو سال تک تیری نا فرمانی کرتا رہا ہے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ارشادفرمایا: وہ ایسا ہی تھا مگر وہ جب بھی تورات کھولتا اورنامِ محمد(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کو دیکھتا تو اسے چوم کر آنکھوں سے لگاتااور ان پر درود پڑھتا تھا۔پس میں نے اس کا یہ عمل قبول کر کے اس کے گناہ معاف کردیئے ہیں اور 70جنتی حوروں سے اس کا نکاح کر دیا ہے۔
(4696)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ربّ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کی:اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ لوگوں کی زبانوں کو مجھے تکلیف دینے سے روک دےتو ربُّ العزت عَزَّ وَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: اگر کسی کے لیے ایسا کرنا ہوتا تو اپنے لیے کرتا۔
سیِّدُنایوسف عَلَیْہِ السَّلَام اور بادشاہ مصر:
(4697)…حضرتِ سیِّدُناوہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:جب حضرتِ سیِّدُنایوسفعَلَیْہِ السَّلَام کو بادشاہ مصر کے دربار میں بلایا گیاتوآپ نے اس کے دروازے پر کھڑے ہو کر فرمایا: دنیا کی نسبت مجھے میرا دین