Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
57 - 475
(4683)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے تورات میں پڑھا: جو گھر کمزور لوگوں کی طاقت سے(یعنی ان کا حق مارکر)بنایا گیا اس کا انجام خراب ہو گااور جو مال حرام طریقے سے جمع کیا گیا اس کا انجام غربت وافلاس    ہوگا۔
فرمانبردار اور نا فرمان:
(4684)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں  نے ایک کتاب میں لکھا ہوا پایا کہ اللہ عَزَّ   وَجَلَّ فرماتا ہے: بے شک میرا بندہ جب میری اطاعت کرتا ہے تو میں اس کے مانگنے سے قبل ہی اس کی دعا قبول کر لیتا ہوں اور سوال کرنے سے پہلے ہی عطا کر دیتا ہوں اور بے شک میرا بندہ جب میری فرمانبرداری کرتا ہے تو چاہے زمین و آسمان کی ساری مخلوق اس کی دشمن ہو جائے میں اس کے لیے راہ نجات نکال دیتا ہوں اور جب میرا بندہ میری نا فرمانی کرتا ہے تو اس کے ہاتھوں کو آسمان کے دروازو ں سے روک دیتا ہوں (یعنی اس کی دعا قبول نہیں  ہوتی ) اور اسے خواہشات کے تابع کر دیتا ہوں پھر مخلوق میں سے کوئی بھی چیز اس کی مدد گارنہیں ہوتی۔
علمائے بنی اسرائیل پر عتاب:
(4685)…حضرتِ سیِّدُنا  وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےفرمایا:اللہ عَزَّ   وَجَلَّ نے علمائے بنی اسرائیل پر عتاب کرتے ہو ئے ارشاد فرمایا:تم دین کے لیے دین نہیں سیکھتےاورنہ علم عمل کرنے کے لیے سیکھتے ہو، آخرت کے عمل پر دنیا میں جھگڑتے ہو، بھیڑکی کھال پہنتے ہو  حالانکہ تمہارے دل بھیڑیوں جیسے ہیں۔ تم اپنی غذا کو ظاہری نجاست سے تو پاک کرتے ہوجبکہ پہاڑوں جیسے حرام نگل جاتے ہو، تم لوگوں پر دین کے احکام پہاڑوں جتنے بھاری کر دیتے ہواور چھنگلی جتنی بھی ان کی مدد نہیں کرتے، تم نمازیں تو لمبی لمبی ادا کرتے  ہو اور سفید صاف لباس پہنتے ہو جبکہ یتیموں  اور بیواؤں کے مال  اپنی اسی سادگی کے پردے میں ہڑپ کر جاتے ہو۔ میری عزت کی قسم!میں تمہیں ایسے فتنے میں مبتلا کروں گا جس میں عقل مند کی رائے اور داناشخص کی حکمت بھی گم ہو جائے گی۔