Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
54 - 475
 پائی جائیں تو اس کے سمجھ دار ہونے کی امید ہے(۱)…حیا(۲)…خوفِ خدا۔
نصیحتِ سکندری:
(4677)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: جب حضرتِ سیِّدُنا ذُوالقَرنَینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سورج کے طلوع ہونے کے مقام پر پہنچےتو ایک فرشتے نے آپ سے کہا: میرے لیے لوگوں کو جمع کریں۔آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نےفرمایا: تمہارا ناسمجھ سے بات کرنا مُردوں کو سکھانے کی مثل ہے، بے عقل شخص سے کلام کرنا اس شخص کی مثل ہے جو چٹان کو تر کرنے کی خاطر اس پر پانی بہائےیا اس شخص کی مثل جو سالن کے لیے لوہے کو پکاتا ہے اورجو تمہاری طرف متوجہ نہیں اس سے گفتگو کرنا مُردوں کے آگے دسترخوان بچھانے  کی مثل ہےاور پہاڑ کی چوٹی سے پتھر لانا  تمہارے لیے بے عقل کو سمجھانے سے زیادہ آسان ہے۔
نصیحت آموز باتیں:
(4678)…حضرتِ سیِّدُنا غوث بن معقل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے  اپنے چچا حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو فرماتے ہوئے سنا: جب تم اللہ کی بندگی کرنے کا ارادہ کرو تو اللہ کی رضا کے لیے اپنے علم اور اخلاص میں خوب محنت کروکیونکہ بغیر اخلاص عمل قبول نہیں ہوتا اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے لیے اخلاص، عبادتِ الٰہی ہی سے کامل ہوتا ہے۔ اس کی مثال  میٹھے پھل کی سی ہے جس کی خوشبو اور ذائقہ دونوں ہی میٹھے اور ستھرے ہوتے ہیں۔ یہی مثال اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی عبادت کی ہے۔ اخلاص اس کی خوشبو اور عمل اس کا ذائقہ ہے۔ پھر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طاعت کوعلم، بردباری اور فقہ سے آراستہ کرو اور اپنے نفس کو بے وقوفوں کے اخلاق سے بچا کر علما کے اخلاق کا پابند بناؤ اور اس کو بردبار لوگوں کے  اعمال کا عادی بناؤ اور بد بختوں جیسے اعمال سے روک کر رکھو۔ اس پر فقہا کی سیرت لازم کرو اور خبیث لوگوں کے طرز زندگی سے  دور رکھو۔ جو کچھ تمہارے پاس زائد ہو اس کے ذریعے اپنے سے کمزوروں کی مدد کرواور جو تم سے کمتر ہوں ان کی مدد کرو یہاں تک کہ وہ تمہارے برابر ہو جائیں ۔بے شک دانا لوگ  اپنا زائد مال جمع کرکے کمزوروں کو عطا کرتے ہیں پھر ان کمزوروں کے نقائص اور کمزوریاں دیکھتےاور انہیں دور کرکے ان کو اپنے برابر لاتے ہیں اور فقیہ جب دیکھتا ہے کہ  کوئی اس کی صحبت اور مدد چاہتا ہے تو اس کو فقہ کا علم سکھاتا ہے اور اگر اس کے پاس مال ہو تو وہ  مال سے محروم شخص کو دے