سائے میں نہ بیٹھوں گا:
(4668)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: گزشتہ زمانے کی بات ہے کہ ایک آدمی سے گناہ سر زد ہو گیاتو اس نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کےلیے مَنت مانتے ہوئے کہا: جب تک مجھے جہنم سے آزادی کا پروانہ نہیں مل جاتا سائے میں نہ جاؤں گا۔ چنانچہ وہ سردی،گرمی میں کھلے آسمان تلے رہنے لگا اس کے پاس سے گزرنے والے ایک شخص نے اس کی بری حالت دیکھ کر کہا: اے بندۂ خدا! تجھے کیا مصیبت پہنچی کہ میں تیرا یہ حال دیکھ رہا ہوں؟ اس نے کہا: میری جو حالت تم دیکھ رہے ہو یہ جہنم کی یاد کے سبب ہوئی ہےاگر مجھے اس میں ڈال دیا گیا تو اس وقت میرا کیا حال ہو گا۔۔!
50،40اور 60سال والوں کو ندا:
(4669)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: میں نے ایک کتاب میں پڑھا ہے کہ چوتھے آسمان پر ایک فرشتہ یہ ندا کرتا ہے: اے40 سال والو! تم کھیتی ہو ہم تمہاری فصل کاٹیں گے۔ اے 50 سال والو! تمہارے لیے وہی ہے جو تم آگے بھیج چکے اور جوپیچھے چھوڑ آئے۔ اے60سال والو! تمہارے لیے کوئی عذر نہیں۔ کاش! مخلوق کو پیدا نہ کیا گیا ہوتا اورجب پیدا کر ہی دیا گیا ہے تو اے کاش! جان لیتے کہ کیوں پیدا کیے گئے ہیں۔ تمہارے پاس قیامت آنے ہی والی ہے پس تیاری کر لو۔
70سال والوں کے لئے کوئی بہانہ نہیں:
(4670)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: بعض دانائی کی باتوں میں سے ایک یہ ہے کہ40 سال والے کھیتی ہیں جن کی فصل ہم کاٹیں گے، 60 سال والوں نے کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑا اور70سال والو! تمہارے لئے تو اب کوئی بہانہ نہیں بچا۔
قابلِ افسوس زمانہ:
(4671)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے مروی ہے کہ حضرتِ سیِّدُنا دانیالعَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:افسوس ہے اس زمانے پرجس میں نیک لوگ تلاش کرنے کے باوجود نہ ملیں گے، اگر ہوں بھی تو