پہلے اسے پڑھ لیجئے!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ اٹل حقیقت ہےکہ لہلہاتےکھیت،خوش نماباغات،اونچےپہاڑ،نہروں آبشاروں،خوبصورت وادیوں،ساحل سمندرکےحسین نظاروں،ٹھنڈےاورمیٹھےپانی کےندی نالوں،بلندوبالا عمارتوں،طویل شہراہوں،آسائش و آرائش،رنگینی و زیبائش،عیش وطرب کےسامان،دل وجان سےچاہنےوالے دوستوں اورعزیزرشتہ داروں کی محبتوں سےبھرپوریہ دنیافقط دھوکےکاسامان ہے،کیونکہ ارشادباری تعالیٰ ہے:
وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوۡرِ ﴿۲۰﴾ (پ۲۷،الحدید:۲۰)
ترجمۂ کنز الایمان:اوردنیاکاجیناتونہیں مگردھوکےکامال۔
دنیا میں کسی چیز کو دوام نہیں، اس کی آسائشوں کو اپنا زیور بنا نا، اس کی لذتوں میں بد مست ہو کر اس کی رنگینیوں میں گم ہو جانا یقیناًنقصان و خسران کا باعث ہے۔ کیونکہ ہمیں دنیا میں بھیجا گیا ہےکہ ہمارے اعمال کی جانچ ہو سکے۔چنانچہ ارشادِباری تعالیٰ ہے:
اَلَّذِیۡ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوۃَ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ؕ (پ۲۹،الملک:۲)
ترجمۂ کنز الایمان:وہ جس نےموت اورزندگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہو تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے۔
لہٰذا فائدےمیں وہی ہےجواپنی زندگی اُس دستور کےمطابق گزارے جس کا بیاناللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنے پاک کلام میں یوں فرمایاہے: لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیۡ رَسُوۡلِ اللہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ (پ۲۱،الاحزاب:۲۱)
ترجمۂ کنز الایمان:بیشک تمہیںرسولُ اللہ کی پیروی بہتر ہے۔
اس فرمانِ الٰہی پرجن نفوس قدسیہ نے سب سےپہلےعمل کیاوہ صحابَۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی مبارک ہستیاں ہیں پھر ان حضرات سےتابعین اور تبع تابعین نے فیض حاصل کیا جن کے زمانے کو محبوبِ خدا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےخیرالقرون(بہترین)زمانہ فرمایاہے۔(1)اوران کےلئےیوں دعافرمائی:’’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلصَّحَابَةِ وَلِمَنْ رَاٰى وَلِمَنْ رَاٰىیعنی اےاللہ عَزَّ وَجَلَّ!صحابہ کی مغفرت فرمااورجس نے انہیں دیکھا(یعنی تابعین)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…صحیح مسلم ،کتاب فضائل الصحابة ،باب فضل الصحابة ثم الذین یلونھم ،ص۱۳۷۲،حدیث:۲۵۳۵