Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
43 - 475
مُحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ  اللّٰہِ مَا اَنۡصَفَ اللّٰہَ عَزَّ وَ جَلَّ مَنِ اتَّهَمَہٗ فِیْ قَضَائِہٖ وَاسۡتَبۡطَاَہٗ فِیْ رِزۡقِہٖ یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) اللہکے رسول ہیں، جس نےتقدیر کے معاملہ میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پر تہمت لگائی اوررزق کے معاملہ میں اسے تاخیر کرنے والا سمجھا اس نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے  ساتھ انصاف نہ کیا ۔ 
اوّل و آخرکون؟
(4654)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضرتِ سیِّدُنا موسیٰعَلَیْہِ السَّلَام  نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں عرض کی: اے میرے ربّ! عنقریب لوگ مجھ سے تیری ابتدا کے متعلق پوچھیں گے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: انہیں بتاؤکہ میں ہر شے سے پہلے ہوں اور ہر شے کے بعد بھی ہوں ۔
ابن آدم سےاللہ عَزَّ  وَجَلَّکا خطاب:
(4655)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے ایک صحیفہ میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا یہ فرمان پڑھا ہے: اے ابن آدم! تو نےمیرے ساتھ انصاف نہیں کیا، مجھے یاد کرتا ہےاور بھلا بھی دیتا ہے، مجھے پکارتا ہےاور مجھ سے دور  بھی بھاگتا ہے۔میری طرف سے تجھ پربھلائیاں نازل ہوتی ہیں اور تیری طرف سے مجھے برائی پہنچتی ہے، ہمیشہ ایک معزز فرشتہ تیری طرف اترتا ہے مگر وہ تیری طرف سے برے اعمال لے کر میری طرف آتا ہے۔ اے ابن آدم!  مجھے سب سے زیادہ محبوب اور میرا قرب حاصل کرنے والا کام یہ ہے کہ تو اس تقسیم پر راضی رہے جو میں نے تیرے حق میں کی ہے۔ میرے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ اور مجھ سے دورکرنے والی بات یہ ہے کہ تو میری کی گئی تقسیم پر نا خوش  ہو اور اسے برا جانے۔ اے ابن آدم! میں نے تجھے جو حکم دیا ہے  اس میں اطاعت کر اور مجھے یہ نہ بتا کہ تیرے حق میں کیا بہتر ہے، میں اپنی مخلوق کو خوب جانتا ہوں، جو میری تکریم کرتا   ہے میں اس کو عزت عطا کرتا ہوں اور جس پر میرا حکم گراں ہو میں اسے ذلیل و رسوا کرتا ہوں، میرا بندہ جب تک میرے حق کی رعایت نہیں کرتا میں بھی اس کے حق کی طرف نظر نہیں کرتا ۔
حکایت: آدمی اور راہب
(57-4656)…حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک آدمی ایک راہب سے ملا