تمہارا قبضہ کمزور ہے:
(4646)…حضرتِ سیِّدُنا عبدالصمد بن مَعقِل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:میں نے حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکووعظ فرماتے سنا:اےابن آدم!خالق سےزیادہ طاقتورکوئی نہیں اورمخلوق سے زیادہ کمزور کوئی نہیں، جس سےتم مانگتے ہو وہ اپنے قبضے پر سب سے زیادہ قادر ہے اور جو کچھ مانگنے والے کے قبضے میں ہےاس سے کمزور کچھ نہیں۔
ربّ تعالیٰ کہاں ہے؟
(4647)…حضرتِ سیِّدُناعبدالصمد بن معقل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:میں نے حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکو فرماتے سنا کہ بنی اسرائیل کے کچھ لوگوں نے اپنے نبی عَلَیْہِ السَّلَام سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے بارے میں سوال کیا:اللہ عَزَّ وَجَلَّکہاں اورکس گھر میں ہے؟یاہم اس کے لئے ایک گھر بنادیتے ہیں جس میں اس کی عبادت کیاکریں؟ اللہ عَزَّ وَجَلَّنے نبی عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وحی فرمائی:آپ کی قوم آپ سے سوال کرتی ہےکہ میں کہاں ہوں تاکہ وہ میری عبادت کریں، زمین وآسمان بھی میری وسعت نہیں رکھتے تو پھر ایساکون ساگھر ہے جو مجھے کافی ہو؟جب انہوں نے مجھے تلاش کرنے کا ارادہ کرہی لیا ہے تو (انہیں بتا دیجئے کہ) میں ہر پاک باز،خاموش طبیعت،متقی وپرہیزگار شخص کے دل میں ہوں۔
90 سے زائد آسمانی صحائف کا مطالعہ:
(4648)…حضرتِ سیِّدُنا ابوسِنان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منبہ اور حضرتِ سیِّدُنا عطاء خُراسانیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَاایک موقع پراکٹھے ہوئے تو حضرتِ سیِّدُناعطاء رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے حضرتِ سیِّدُناوہب بن منبہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے پوچھا: اے ابوعبداللہ! مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ کی طرف سے تقدیر کا راز افشا ہوچکاہے اس میں کتنی سچائی ہے؟ حضرتِ سیِّدُناوہب بن منبہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا: میں نے تقدیرکے کسی راز کے بارے میں نہ کوئی بات کی ہے اور نہ ہی اس کے متعلق مجھے کوئی علم ہے۔ پھر فرمایا:میں نے90سے زائدآسمانی صحائف کا مطالعہ کیاہے جن میں سے70یا70سے زائد صحائف