Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
35 - 475
(4639)… حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ بارگاہِ رسالت میں دجال کے بارےمیں سوال ہوا تو حضورپرنور، شافِعِ یومُ النُّشُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا: اس کی ماں اسے یوں جنے گی کہ قبر میں دفن ہوچکی ہوگی اورحاملہ عورتیں خطاکاروں کو اُٹھائے پھریں گیں۔(1)
(4640)…حضرتِ سیِّدُناجابربنعبداللہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسےروایت ہےکہاللہعَزَّ  وَجَلَّ کےمحبوب،دانائے غیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشادفرمایا:مجھےحکم دیاگیاکہ لوگوں سےجنگ کروں یہاں تک کہ وہ گواہی دیں ربّ کے سواکوئی معبودنہیں جب یہ کرلیں گے تو مجھ سے اپنے خون و مال بچالیں گے  سوائے اسلامی حق کے اور اُن کا حساباللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذمہ ہے(2)۔(3)
جنبی قرآن میں سے کچھ نہ پڑھے:
(4641)…حضرتِ سیِّدُناجابربنعبداللہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہروایت کرتےہیں کہ معلِّم کائنات،شاہِ موجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا:’’لَایَقْرَءُالْحَائِضُ وَلَاالْجُنُبُ شَیْئًامِّنَ الْقُرْاٰنیعنی حائضہ 
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
…… حدیث شریف میں ہے کہ یاجوج وماجوج روزانہ اس دیوار کو توڑتے ہیں اوردن بھرجب محنت کرتے کرتے اس کو توڑنے کے قریب ہوجاتے ہیں توان میں سے کوئی کہتا ہے کہ اب چلوباقی کو کل توڑڈالیں گے۔دوسرے دن جب وہ لوگ آتے ہیں تو خدا کے حکم سے وہ دیوار پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوجاتی ہے۔جب اس دیوار کے ٹوٹنے کاوقت آئے گاتوان میں سے کوئی کہے گاکہ اب چلو۔اِنْ شَآءَاللہ تعالیٰ کل اس دیوارکو توڑڈالیں گے۔ان لوگوں کے اِنْ شَآءَاللہتعالیٰ کہنے کی برکت اوراس کلمہ کا یہ ثمرہ ہوگا کہ دوسرے دن دیوارٹوٹ جائے گی۔یہ قیامت قریب ہونے کاوقت ہوگا۔دیوارٹوٹنے کے بعدیاجوج وماجوج نکل پڑیں گے اورزمین میں ہرطرف فتنہ وفساداورقتل وغارت کریں گے۔ چشموں اورتالابوں کاپانی پی ڈالیں گےاورجانوروں اوردرختوں کو کھاڈالیں گے۔زمین پرہرجگہوں میں پھیل جائیں گے۔ مگرمکہ مکرمہ ومدینہ طیبہ وبیت المقدس ان تینوں شہروں میں یہ داخل نہ ہوسکیں گے۔پھر حضرتِ عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامکی دعا سے ان لوگوں کی گردنوں میں کیڑے پیداہوجائیں گےاوریہ سب ہلاک ہوجائیں گے۔(عجائب القرآن مع غرائب القرآن،ص۱۶۶، ۱۶۷،ملتقطاً)
1… معجم اوسط،۴/ ۳۵ ،حدیث: ۵۱۲۲ 
2… اگر اسلام لاکرقتل،زنایا ڈکیتی وغیرہ کریں تو قتل کے مستحق ہوں گے کہ یہ اسلام کا حق ہے یہ قتل کفر نہ ہوگا اگر کوئی زبانی کلمہ ظاہری نماز و زکوٰۃ ادا کرے تو ہم اس پر جہاد نہ کریں گے،اگر منافقت سے یہ کام کرتا ہے تو رب اسے سزا دے گا۔اسلامی جہاد منافقوں پر نہیں۔(مراۃ المناجیح، ۱/ ۳۳)
3… مسلم،کتاب الایمان،باب الامر بقتال الناس ...الخ،ص۳۲، حدیث:  ۲۱