Brailvi Books

حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء(جلد:4)ترجمہ بنام اللہ والوں کی باتیں
21 - 475
عیسٰی رُوْحُاللہ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے پوچھا:کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے ساتھ وہی معاملہ ہوگا جو آپ کے لئے تقدیر  میں لکھ دیا گیا ہے؟ارشادفرمایا:میں جانتا ہوں۔شیطان نے کہا:توپھر اس پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ کر چھلانگ لگادیجئے اوردیکھئے کہ آپ زندہ رہتے ہیں یا نہیں۔آپ نے شیطان سے فرمایا:کیاتو نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا یہ فرمان نہیں سنا کہ’’میرابندہ میراامتحان نہیں لیتامیں جوچاہتا ہوں وہ کرتا ہوں۔‘‘
	حضرتِ سیِّدُنا امام زُہریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِیفرماتے ہیں:بے شک بندہ اپنے رب عَزَّ  وَجَلَّکو نہیں آزماتا لیکن اللہعَزَّ  وَجَلَّ اپنے بندے کو ضرور آزماتاہے۔حضرتِ سیِّدُناعیسٰیعَلَیْہِ السَّلَامنے شیطان کولاجواب کردیا۔
(4603)…حضرتِ سیِّدُنااِبْنِ ابوداؤدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:میں نے حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان اور ان کے شاگردوں کو دیکھاکہ جب عصر کی نماز ادا کرلیتے توگفتگوکئے بغیر خشوع وخضوع کے ساتھ دعامیں مشغول ہوجاتے۔
(4604)…حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانفرماتے ہیں:جس نے کسی وصیت میں دخل اندازی نہ کی اسے تنگ دستی نہ پہنچے گی۔
(4605)… حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نےفرمایا: جو یتیموں کاوالی(سرپرست) یا لوگوں کا مال تقسیم کرنے والا یا لوگوں پر امیر مقرر نہ ہووہ غربت میں مبتلا نہ ہوگا۔
بیٹے کو نصیحت:
(4606)…حضرتِ سیِّدُناعبداللہبن طاؤس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِمحترم حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّاننے مجھ سے فرمایا:اے بیٹے!عقل مندوں کی صحبت اختیار کرو کہ انہی کی طرف منسوب کئے جاؤگے اگرچہ تمہارا شمار ان میں نہ ہوتاہواورجاہلوں کی صحبت سے بچوکہ انہی کی طرف منسوب کئے جاؤگے اگرچہ تمہارا شمار ان میں نہ ہوتاہو،یاد رکھو!ہر چیز کی کوئی نہ کوئی انتہا ہوتی ہے اوربندے کی انتہا حسن اخلاق ہے۔
بدمذہبوں سے نفرت:
(4607)…حضرتِ سیِّدُناایوب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ(خارجیہ فرقہ سے تعلق رکھنے والے)ایک