جس کی چاہت یہ ہے کہ تم اسی سے دعا کروکیونکہ اس نے تم سے دعا قبول کرنے کا وعدہ فرمایا ہے۔‘‘
(4592)…حضرتِ سیِّدُنامجاہد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَاحِدبیان کرتے ہیں کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّکے اس فرمان:
اُولٰٓئِکَ یُنَادَوْنَ مِنۡ مَّکَانٍۭ بَعِیۡدٍ ﴿۴۴﴾٪ (پ۲۴،حم السجدة:۴۴)
ترجمۂ کنز الایمان:گویاوہ دورجگہ سے پکارے جاتے ہیں۔
کی تفسیر کرتے ہوئےحضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نےفرمایا:”دورجگہ سے دلوں کی دوری مراد ہے۔‘‘
مُردوں کی طرف سے کھانا کھلاؤ:
(4593)…حضرتِ سیِّدُنا سفیان ثوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِی بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانفرماتےہیں:’’مُردوں کوان کی قبروں میں سات دن تک آزمائش میں مبتلاکیاجاتاہے،وہ خواہش کرتے ہیں کہ ان ایام میں ان کی طرف سے(ایصالِ ثواب کی نیت سے غرباکو)کھانا کھلایا جائے۔‘‘
سب سے بڑافتنہ:
(4594)…حضرتِ سیِّدُنالیث رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکے سامنے عورتوں کا ذکر کیا گیا توفرمایا:پہلے کے لوگوں نے بھی عورتوں کی وجہ سے کفر کیا اوربعد والے بھی عورتوں کی وجہ سے کفر کریں گے۔
(4595)…حضرتِ سیِّدُنالیث بن سُلَیم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نے مجھ سے فرمایا:جو بھی سیکھو اپنے لئے ہی سیکھو کیونکہ لوگوں سے امانت اور سچائی جا چکی ہے۔
(4596)…حضرتِ سیِّدُنا سَلَمہ بن وَہرامعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْسَّلَامبیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان فرماتےہیں:کہا جاتا تھا کہ بندر کےزمانَۂ حکومت میں اس کے سامنے بھی جھک جاؤ۔
(4597)…حضرتِ سیِّدُنا صَلْت بن راشد عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَاحِد بیان کرتے ہیں: میں حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکی خدمت میں حاضر تھا کہ حضرت سَلْم بن قُتَیْبَہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ان سے کوئی بات پوچھی تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے انہیں جھڑک دیا۔ میں نے عرض کی:یہ سَلْم بن قتیبہ خراسانی ہیں۔