عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان یہ دعاکیاکرتے تھے:’’اَللّٰہُمَّ احْرُمْنِیْ کَثْرَۃَ الْمَالِ وَالْوَلَدِوَارْزُقْنِیَ الْاِیْمَانَ وَالْعَمَلیعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!مجھے مال واولادکی کثرت سے محفوظ فرمااورسلامتی ایمان و عمل صالح کی توفیق عطافرما۔‘‘
(4578)…حضرتِ سیِّدُناامام زہری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَ لِی فرماتے ہیں:اگر تم حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانکودیکھ لیتے تو جان لیتے کہ وہ جھوٹ نہیں بولتے۔
پانچ عظیم شخصیات:
(4579)…حضرتِ سیِّدُناحبیب بن ابوثابت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:ایک مرتبہ میرے پاس پانچ ایسی عظیم شخصیات جمع ہوئیں کہ ان کی مثل کبھی میرے پاس جمع نہ ہوئے اوروہ حضرتِ سیِّدُنا عطاء،حضرتِ سیِّدُنا طاؤس،حضرتِ سیِّدُنا مجاہد،حضرتِ سیِّدُنا سعیدبن جُبَیراور حضرتِ سیِّدُنا عِکْرِمہ رَحِمَہُمُ اللہُ تَعَالٰیہیں۔
(4580)…حضرتِ سیِّدُنا ابو سفیان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان بیان کرتے ہیں:میں نے حضرتِ سیِّدُنا عبداللہبن ابو یزید عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْمَجِیْد سے پوچھا:’’آپ حضرتِ سیِّدُناعبداللہبن عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکی خدمت میں کس کے ساتھ حاضر ہوا کرتے تھے؟‘‘فرمایا:’’حضرتِ سیِّدُناعطاء رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اورعام لوگوں کے ساتھ، جبکہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان خاص لوگوں کے ساتھ حاضر ہواکرتے تھے۔
سیِّدُناطاؤسرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی حدیث دانی:
(82-4581)…حضرتِ سیِّدُنا حبیب عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْمُجِیْب بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا طاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّان نے مجھ سے فرمایا: جب میں تم سے کوئی حدیث بیان کروں یاکسی چیزکے بارے میں بتاؤں اور اسے پایہ ثبوت تک پہنچادوں توتم میرے علاوہ کسی اور سے اس کے بارے میں مت پوچھنا۔
(4583)…حضرتِ سیِّدُناابن طاؤس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہبیان کرتے ہیں:میں نے اپنے والدِگرامی حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْمَنَّانسے عرض کی:’’میں فلانی عورت سے نکاح کرنا چاہتاہوں۔‘‘آپ نے فرمایا:’’جاؤ اور اسے دیکھ لو۔‘‘چنانچہ میں بن سنور کروالد صاحب کے پاس آیا،آپ نے مجھے اس حالت میں دیکھا تو فرمایا:’’بیٹھ جاؤ،وہاں نہیں جانا۔‘‘
(4584)…حضرتِ سیِّدُناابوبِشْررَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُناطاؤس بن کیسان عَلَیْہِ